گندم کی بھر پور پیداوار کیلئے پانی کی کمی نہ آنے دی جائے، زرعی ماہرین

جمعہ 19 جنوری 2018 15:40

فیصل آباد۔19جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ گندم کی نشو و نما کے نازک مرحلے پر اسے پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے لہٰذا زمیندار و کاشتکار اور کسان گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے پانی کی کمی نہ آنے دیں تاکہ بمپر کراپ کا حصول ممکن ہو سکے۔ انہوںنے بتا یا کہ پانی کی کمی گندم کی فصل کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے جس سے مقررہ اہداف کا حصول بھی نا ممکن ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کپاس ، مکئی ، کماد کے بعد کاشتہ گندم کو پہلا پانی بوائی و شگوفے نکلنے کے 20سے 25روز کے بعد جبکہ دھان کے بعد کاشتہ گندم کو پہلا پانی بوائی کے 30سے 40دن کے اندر لگایا جانا چاہیے۔ا نہو ں نے کہا کہ دوسرا پانی گوبھ کے وقت بوائی کے 80سے 90دن کے بعد لگانا بھی مفید ہے کیونکہ اس وقت پودے کے اندر سٹہ بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر اس موقع پر پانی کی کمی ہو جائے تو سٹہ باہر نکلنے میں دشواری اور سٹے چھوٹے رہ جانے کا خطرہ بھی ہوتا ہے جس سے سٹوں میں دانوں کی تعداد بھی کم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں