حکومت کرسمس اور نیو ایئر کے آرڈرز پورے کرنے کیلئے ٹیکسٹائل انڈسٹری کومکمل طور پر بجلی وگیس دونوں کی لوڈ مینجمنٹ سے مستثنیٰ قرار دے، پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن و پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل

جمعرات 14 نومبر 2019 14:12

حکومت کرسمس اور نیو ایئر کے آرڈرز پورے کرنے کیلئے ٹیکسٹائل انڈسٹری کومکمل طور پر بجلی وگیس دونوں کی لوڈ مینجمنٹ سے مستثنیٰ قرار دے، پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن و پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) بجلی و گیس ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے لازم و ملزوم ہیں کیونکہ بجلی سے پاور لومز مشینیں چلتی اور کپڑا بناتی ہیں جبکہ گیس سے کپڑے کی بلیچنگ، ڈائنگ، پرنٹنگ اور پروسیسنگ کی جاتی ہے جسکے بعداسے ایکسپورٹ کیا جاتا ہے اسی طرح ہوزری ملبوسات بھی بجلی و گیس دونوں کے بغیر تیار نہیں ہو سکتیںلہٰذا حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی وگیس دونوں کی لوڈ مینجمنٹ سے مستثنیٰ قرار دے تاکہ کرسمس اور نیوایئر کے آرڈرز کی بروقت تکمیل ممکن ہو سکے۔

پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن و پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے میڈیاسے بات چیت کے دوران کہاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی کی لوڈ مینجمنٹ سے مستثنیٰ قرار دینے کافیصلہ خوش آئنداقدام ہے تاہم ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی لوڈمینجمنٹ سے بھی مستثنیٰ قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس انڈسٹری کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا اسی وجہ سے انکا مطالبہ ہے کہ بجلی کی طرح انڈسٹری کو گیس کی لوڈشیڈنگ سے بھی مستثنیٰ کیا جائے تاکہ انڈسٹری کو مسلسل توانائی فراہم ہوتی رہے اور اس کی پیداواریت میں اضافہ ہو جس کے نتیجہ میں نہ صرف محنت کشوں کو روزگار کے مواقع مہیا ہوں گے بلکہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ بھی ہوگا۔

انہوںنے ارباب اختیار کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات رواںمالی سال کے پہلے تین ماہ میں 5.25 فیصد کم ہوگئی ہیں جبکہ اکتوبرکے بعد اب نومبر میں بھی کمی کارجحان جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 1.2 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوچکی ہے لہٰذااس رجحان کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اور حکومت نے اس نقصان کی اہمیت کا بروقت نوٹس لیا ہے تاہم اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سردیوں کے چار ماہ میں انڈسٹری کو تسلسل کے ساتھ توانائی فراہم ہوتی رہے تاکہ ملکی ایکسپورٹ مثبت ترقی کرے اور ایکسپورٹرز بروقت اپنے ایکسپورٹ آرڈرز بھگتا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت توانائی بحران پر بہتر انتظامی صلاحیتوں اور بہترین طریق کار کے ذریعے قابو پائے اور انڈسٹری ٹریڈ اور بزنس کو پھلنے پھولنے کا موقع دے تاکہ ملکی معیشت مضبوط اوراقتصادی استحکام و ترقی میں مدد مل سکے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں