ملک بھر میں زیتون کے پودوں کی کاشت کے رجحان سے بیماریوں میں کمی ہوگی، زرعی ماہرین

زیتون کے پتوں کا قہوہ شوگر اور بلڈپریشر کو قابو کرنے میں کا فی کارگر ہے،طبی ماہرین

جمعہ 24 فروری 2017 13:25

لاہور۔24 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2017ء)ملک بھر میں زیتون کے پودوں کی کاشت کے رجحان سے اس کے استعمال میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بیماریوں میں بھی کمی ہوگی، زرعی ماہرین کے مطابق زیتون کے تیل میں موجود فیٹس اس کی غذائی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کے مفید اثرات سے خاص کر دل،پٹھوں کی کمزوری اور نیند نہ آنے کی بیماریوں کے کنٹرول کے علاوہ دماغی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں،زیتون کے پتوں کا قہوہ شوگر اور بلڈ پریشر کو قابو کرنے میں کافی کارگر ہے، زیتون کا تیل خوردنی تیلوں میں بہترین تیل سمجھا جاتا ہے اور اس کا استعمال انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہے، زیتون ایک تیلدار درخت ہے جسے ہمارے ملک کے مختلف علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے،انہوںنے کہاکہ پاکستان میں قدرتی تیل کی پیداوار ملکی ضروریات کے مقابلے میں نہایت کم ہے اور اس کی کھپت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ان ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہر سال کثیر زرمبادلہ خرچ کرکے تیل درآمد کرنا پڑتا ہے، زیتون ایک تیل دار درخت ہے جسے ہمارے ملک کے مختلف علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جاسکتا ہے، زیتون کا پھل اپنی غذائی اور ادویاتی اہمیت کے پیش نظر ایک عطیہ خدا وندی ہے، قران کریم میں متعدد جگہ اس پھل کا ذکر خیرہے اور احادیث مبارکہ میں بھی اس کے تیل کے استعمال پر زور دیا گیا ہے،زیتون کی ایک ہزار سے زیادہ اقسام اور 3 ہزار سے زیادہ مروجہ اقسام ریکارڈ پر موجود ہیںجن میں سے زیادہ تر اقسام کا تعلق سپین اور اٹلی سے ہے۔

(جاری ہے)

زیتون کے تیل میں موجود فیٹس اسکی غذائی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کے مفید اثرات سے خاص کر دل، پٹھوں کی کمزوری اور نیند نہ آنے کی بیماریوں کے کنٹرول کے علاوہ دماغی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ زیتون کے پتوں کا قہوہ شوگر اور بلڈپریشر کو قابو کرنے میں کا فی کارگر ہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں