اعلیٰ و ثانوی تعلیمی بورڈ فیصل آباد نے کلاس نہم کے سالانہ امتحانی نتائج کا اعلان کر دیا،

نتائج کا مجموعی تناسب 52.69فیصد رہا

پیر 19 اگست 2019 15:57

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) اعلیٰ و ثانوی تعلیمی بورڈ فیصل آباد نے پیرکو کلاس نہم کے سالانہ امتحانی نتائج 2019ء کا اعلان کر دیا ہے،جس کے مطابق 177300 میں سے 93411طلباء و طالبات نے کامیابی حاصل کی ہے اس طرح کامیابی کا مجموعی تناسب 52.69فیصد رہا۔بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آباد کی کنٹرولر امتحانات پروفیسر مسز شہناز علوی نے بتا یاکہ اس بار حکومت پنجاب کے فیصلہ کے مطابق جماعت نہم کے سالانہ امتحانی نتائج کا اعلان عالمی معیار کے مطابق گریڈنگ سسٹم کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد طلباء و طالبات میںجنون کی کیفیت، پوزیشنز کی دوڑ ، رٹاسسٹم کو ختم کرنااور کنسپچوئل لرننگ کا آغاز ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ اس کے 3فیز رکھے گئے ہیں جس کے مطابق فیز 1میں نہم اور گیارہویں کلاسز2019ء شامل ہوں گی اور ان کے رزلٹ کارڈ میں کل نمبراور حاصل کردہ نمبروں کے علاوہ مزید دو کالمز یعنی پر سنٹا ئل سکور اور ریلیٹو گریڈ شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ پر سنٹا ئل سکور کے مطابق ہر طالب علم کے حاصل کردہ نمبروں کو 100کے ساتھ ضرب دے کر اس مضمون میں سب سے زیادہ حاصل کردہ نمبروں سے تقسیم کر دیا جائے گا۔

مثلاً اردو کے کل نمبروں سے تو 75ہیں لیکن فارمولا میں وہ 75نہیں بلکہ وہ ہوں گے جو بورڈ میں کسی بھی طالب علم نے سب سے زیادہ حاصل کئے ہوں گے جس سے کمزور طالب علم کا پر سنٹا ئل سکور بھی بہتر ہو جائے گا اور وہ احسا س کمتری کا شکار نہیں ہو گا۔انہوںنے بتایا کہ پر سنٹا ئل سکور کی رینج کے مطابق90سے 100نمبر حاصل کرنے والے کو اے پلس ، 87سے 89نمبر حاصل کرنے والے کو اے ،82سے 86 نمبر حاصل کرنے والے کو بی پلس،77سے 81نمبر حاصل کرنے والے کوبی،70سے 76نمبر حاصل کرنے والے کو سی پلس ،60سے 69نمبر حاصل کرنے والے کو سی ،50سے 59نمبر حاصل کرنے والے کو ڈی پلس،40سے 49نمبر حاصل کرنے والے کوڈی ،33سے 39نمبر حاصل کرنے والے کو ای اور 33فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والے کا گریڈ ایف ہوگا اور اس کا پر سنٹا ئل سکور والا کالم نہیں ہو گا ۔

دوسری جانب طلباء و طالبات کے والدین نے پر سنٹا ئل سکور سسٹم کا تجربہ کرنے کا اقدام مسترد کر دیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ نظام تعلیم کو آسان بنائے مگر اس کے برعکس نظام تعلیم کو مزید مشکل و پیچیدہ بنایا جا رہا ہے جسے وہ درست نہیں سمجھتے ۔انہوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب ، صوبائی وزیر تعلیم ،سیکرٹری تعلیم سکولز ایجوکیشن اور چیئر مین پنجاب ایجوکیشن بورڈز کمیٹی آف چیئر مینز سے نتائج کے اعلان کا سابقہ آسان و سہل سسٹم فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں