فیصل آباد میں پولیس گردی کا واقعہ ، سی پی او سہیل احمد نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی

واقعہ کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ سی پی او سہیل احمد

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 جنوری 2021 14:29

فیصل آباد میں پولیس گردی کا واقعہ ، سی پی او سہیل احمد نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2021ء) : فیصل آباد میں پولیس گردی کے واقعہ پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد واقعہ پر سی پی او سہیل احمد نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔ میڈیا کو دئے گئے بیان میں سی پی او فیصل آباد سہیل احمد نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پٹرولنگ پولیس اہلکاروں نے غیر ضروری طور پر فائرنگ کی۔

فائرنگ کر کے پولیس اہلکاروں کی جانب سے نہتے شہری کو قتل کیا گیا۔ واقعہ کے فوراً بعد ملوث اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ سی پی او کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے ، وقاص کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف ہو گا۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب کو بھجوائی جانے والی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ابتدائی محکمانہ تحقیقات میں پٹرولنگ پولیس اہلکاروں کی غفلت پائی گئی، اہلکاروں نے اختیارات سے تجاوزکیا، قواعد نظرانداز کیے، غیرمسلح افراد پرفائرنگ کا کوئی جوازنہیں پایا گیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ فیصل آباد کے علاقہ ڈجکوٹ تھانے کی حدود میں پیٹرولنگ پر نکلنے والی موبائل نے ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹ میں پولیس کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق وقاص کی کار کا ٹائر اے ایس آئی شاہد رسول کے پاؤں پر چڑھ گیا تھا۔ اہلکاروں نے مشتعل ہو کر بندوقیں تان لیں ۔

وقاص نے خوفزدہ ہو کر کار دوڑا دی تھی۔پولیس حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ پٹرولنگ پولیس نے کار سواروں کو رکنے کا اشارہ دیا تو انہوں نے گاڑی بھگا دی تھی، جس کے بعد اُس کا تعاقب کیا گیا، گاڑی میں موجود تمام افراد نے شراب پی ہوئی تھی، فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان وقاص کا تعلق سمندری کےنواحی علاقہ سے تھا اور وہ بھی نشے میں دھت تھا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا نوجوان پنجاب پولیس میں تعینات ایک ایس ایچ او کا قریبی رشتے دار ہے۔ حکام کے مطابق فائرنگ کے الزام میں حراست میں لیے جانے والے پولیس اہلکاروں میں سب انسپکٹر اور دو کانسٹیبل شامل ہیں جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔ واقعہ کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں 4 اہلکاروں کے خلاف تھانہ ڈجکوٹ میں درج کیا گیا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں