حکومت کا بڑا فیصلہ، شناختی کارڈ کے بغیر علاج نہیں کیا جائے گا

حکومت کی جانب سے سخت ہدایت ہے کہ بغیر شناختی کارڈ کے علاج نہیں ہوگا۔ ایم ایس الائیڈ اسپتال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 6 دسمبر 2021 17:05

حکومت کا بڑا فیصلہ، شناختی کارڈ کے بغیر علاج نہیں کیا جائے گا
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2021ء) : حکومت نے اسپتال میں علاج کی سہولیات کے لیے شناختی کارڈ لازمی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق الائیڈ اسپتال فیصل آباد کی انتظامیہ نے شعبہ بیرونی مریضاں میں آنے والے مریضوں کے لیے علاج کو شناختی کارڈ سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ ایم ایس الائیڈ ہسپتال ڈاکٹر ارشد علی چیمہ نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سخت ہدایت ہے کہ بغیر شناختی کارڈ آنے والے مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ صرف ایمرجنسی وارڈ میں علاج کی سہولت بغیر شناختی کارڈ افراد مہیا کی جا سکے گی، دیگر علاج معالجے کے لیے شناختی کارڈ ہونا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاج معالجے کے لیے شناختی کارڈ کو لازمی قرار دینے سے ہمارے پاس مریض کا تمام ریکارڈ محفوظ رہے گا اور مستقبل میں مریض سے متعلق معلومات حاصل کی جاسکیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہریوں کے شناختی کارڈ سے ان کی ویکسی نیشن کا بھی پتہ لگایا جا سکے گا۔ اس صورت میں بغیر ویکسین افراد کو شناختی کارڈ کی مدد سے ویکسین بھی لگائی جا سکے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کورونا ویکسی نیشن کے لیے بھی شناختی کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا تھا تاکہ نادرا کےڈیٹا بیس میں تمام ڈیٹا محفوظ کیا جا سکے۔ دوسری جانب چئیرمین نادرا طارق ملک نے شہریوں کو مزید سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قومی شناختی کارڈ کے نمبر کو 4 ہندسوں تک محدود کرنے کی کوشش بھی شروع کر دی ہے۔

گذشتہ ماہ نیشنل ڈیٹا پرائیویسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نادرا طارق ملک نے اعلان کیا کہ ان کا ادارہ قومی شناختی کارڈ نمبر 13 کے بجائے 4 ہندسوں تک لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی کوشش جاری ہے کہ شہریوں کو یہ معلوم کرنے کا حق دیا جائے کہ ان کا ڈیٹا کس نے چیک کیا۔ طارق ملک کا کہنا تھا کہ ایف بی آر یا کوئی بینک اپنی ضرورت کے تحت اگر ڈیٹا چیک کرتا ہے تو وہ بھی معلوم ہوجایا کرے گا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں