”مسئلہ کشمیر پر حکومت کی پالیسی مدافعانہ ہے، بزدلانہ اور خوف پر مبنی ہے“: امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب محمد جاوید قصوری
صوبائی امیر جماعت اسلامی نے اپنی بات چیت میں مزید کہا کہ اگر آج ہم نے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ اپنائی تو یہ جنگ ہمیں مظفرآباد، سیالکوٹ، قصور اور لاہور میں لڑنی پڑے گی اور یہ تباہ کن اثرات لے کر آئے گی
محمد عرفان پیر 23 ستمبر 2019 18:04
(جاری ہے)
وزیر اعظم کا یہ بیان کہ اگر بہارت نے آزاد کشمیر پر حملہ کیا تو تب جواب دیں گے، انتہائی بزدلانہ ہے۔ اس کا مطلب آپ انڈیا سے ڈھکے ہوئے الفاظ میں کہ رہے ہیں کہ آپ مقبوضہ کشمیر میں جو مرضی کرتے رہیں۔ چاہے جس طرح کے بھی اقدامات کرتے رہیں آپ مقبوضہ کشمیر میں، لیکن اگر آپ نے آزاد کشمیر پر حملہ کیا تو ہم تب جواب دیں گے انتہائی نامناسب اور وزیراعظم کی شایان شان بیان نہیں یہ۔ اس بیان سے تو آپ بھارت کو شہ دے رہے ہیں کہ آپ وہاں جو چاہے کریں ہم یہاں چپ کرکے بیٹھے رہیں گے۔
انڈیا جوکہ ظالم ہے اور ظلم پر مبنی مقدمہ لڑ رہا ہے، اس کا وزیراعظم 25 ممالک کے دورے کرچکا ہے اور وزیر خارجہ 40 سے ذائد ممالک کے دورے کرچکا ہے۔ اور ہمارے وزیراعظم صاحب نے دو مرتبہ اپنی ہی قوم سے خطاب کیا ہے، 35 سے 40 ٹویٹ کیئے ہیں۔ اور وزیرخارجہ نے بھی 20 سے 22 ممالک کو ٹیلیفون کیئے ہیں۔ اس سے ہی حکومتی حکمت عملی اور خارجہ پالیسی ظاہر ہوجاتی ہے کہ کس قدر اہمیت دی جارہی ہے ان میں مسئلہ کشمیر کو۔ ادھر مودی ہے جوکہ کشمیر میں بھی جارحانہ اقدام کررہا ہے اور خارجہ پالیسی میں بھی جارحیت اپنائے ہوئے اور ایک طرف پاکستان کے حکمران اسلام آباد میں بیٹھے اپنی ہی قوم کو خطاب کرتے جارہے ہیں، ٹویٹ کرتے جارہے ہیں۔ یہ حکومت کی ناکام حکمت عملی اور بلکل ناکام خارجہ پالیسی ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ اور اس پر سراج الحق صاحب نے پارلیمنٹرینز کانفرنس میں آواز اٹھائی ہے۔ اگر آج ہم نے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ اپنائی تو یہ جنگ ہمیں مظفرآباد، سیالکوٹ، قصور اور لاہور میں لڑنی پڑے گی اور یہ تباہ کن اثرات لے کر آئے گی۔
وزیراعظم کا یہ کہنا کہ اگر پاکستان میں سے کوئی مقبوضہ کشمیر لڑنے کیلئے گیا تو وہ پاکستان اور قوم کا غدار ہوگا انتہائی افسوسناک ہے، انہیں تو کہنا چاہیئے تھا کہ اگر دنیا اس مسئلہ کی جانب متوجہ نہ ہوئی اور انہوں نے یہ مسئلہ حل نہیں کروایا تو ہم پاکستان کے نوجوانوں کو پاکستانیوں کو کشمیر جانے سے نہیں روک پائیں گے۔ وزیراعظم کے اس بیان سے پرویز مشرف کی یاد تازہ ہوگئی، جس طرح ان کا نظریہ اور حکمت عملی بزدلانہ تھی بلکل اس ہی طرح عمران خان کا بھی وہی رویہ ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم کی فیملی کا حصہ مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے اور وہ خود بھی مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کرکے آئے ہیں۔ انہوں کے جذبات فطرتی تھے، ان کا مطالبہ حقیقی ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ انہیں ساری دنیا میں پہنچ دلوائے تاکہ وہ کشمیر کا مقدمہ خود لڑیں کیونکہ وہ خود کشمیری ہیں اور بہتر طور پر حالات و واقعات کے بارے میں آگاہ بھی ہیں۔ اور وہ مسئلہ کشمیر کو بہترین طریقہ سے اجاگر کرسکتے ہیں اور بہترین طریقہ سے ہی دنیا تک حقیقی حالات کشمیر پہنچا سکتے ہیں۔ وہ کشمیریوں کے احساسات و جذبات کی بھی بہتر ترجمانی کرسکتے ہیں، اس کیلئے انہیں مالی اور سفارتی اعانت دینی چاہیئے ہے اور یہ ہی طریقہ بہتر ہے۔اور ہمارا مطالبہ ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اس مسئلہ کو اجاگر کرنے میں مضبوطی آئے۔ اور اب تو آزادکشمیر کی حکومت یہ مطالبہ بھی کررہی کے کہ ہماری اپنی فوج ہونی چاہیئے، اگر ان کی اپنی فوج ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔
جی بلکل جماعت اسلامی آذاد کشمیر نے اعلان کیا تھا کنٹرول لائن توڑنے کا، جس کے بعد وزیراعظم آزاد کشمیر کی سربراہی میں ایک آل پارٹیز کانفرنس ہوئی اور اس میں طے ہوا کہ سب پارٹیز مل کر LOC کی جانب مارچ کریں گی۔ جس کے بعد سراج الحق صاحب نے اس فیصلے کو 27 ستمبر تک موخر کیا، لیکن اگر 27 ستمبر کو تمام پارٹیز متحد ہوکر نہ گئیں تو سراج الحق صاحب اس بات کا خود اعلان کریں گے کہ کب جانا ہے LOC کی جانب۔ لیکن اس بات میں بہتری ہے اور قوت ہے کہ تمام پارٹیز مل کر LOC کی جانب مارچ کریں۔ میں 6 اکتوبر کے حوالے سے اہلیان لاہور سے بالخصوص اور اہلیان پنجاب سے بالعموم گزارش کروں گا کہ وہ ایک دن 6 اکتوبر کشمیر کے نام کریں اور اپنی گاڑی اور موٹرسائیکل پر نکلیں اور ناصر باغ میں کشمیر مارچ میں شرکت کریں، اور یہ ہرگز نہ سوچیں کہ میرے جانے سے کیا ہوگا، بلکہ یہ سوچ کر نکلیں کہ میری آواز کشمیر کیلئے ہے اور کشمیری ہماری جانب دیکھ رہے ہیں۔ اور میری خصوصی گزارش نوجوانوں سے اور دینی جماعتوں سے ہے کہ وہ بھی اس مارچ میں شریک ہوں تاکہ ہم ایک توانا آواز مال روڈ سے کشمیریوں کے حق میں اٹھائیں۔
متعلقہ عنوان :
فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
کے ایف ڈبلیو ڈویلپمنٹ بینک جرمنی کے چار رکنی وفد کا واسا ہیڈ آفس فیصل آباد کا دورہ
فیصل آباد، شہر کے اہم مقامات نشئیوں کی آماجگاہ بن گئے
فیصل آباد،ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل فیصل آباد کی بڑی کارروائی
ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
کرکٹ کے ساتھ ہاکی،فٹبال،اتھلیٹکس،بیڈمنٹن ودیگر کھیلوں کو اجاگرکریں گی:صوبائی وزیر سپورٹس ویوتھ آفیئرز ..
آئے روز چکن کے ظالمانہ ریٹس‘ فارمرز کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پریشان ہیں: اشفاق بابر
فیصل آباد ، سرکاری آٹا کی سپلائی کے دوران بے ضابطگیوں پر11 فلور ملزکے لائسنس منسوخ
فیصل آباد، مبینہ پولیس مقابلہ کے دوران گولی لگنے سے ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
فیصل آباد،ویلڈنگ کے کام کے دوران رائس ملز میں آگ لگنے سے لاکھوں روپے مالیت کا باردانہ جل کر خاکستر ہو ..
فیصل آباد،ہینڈ فری خریدنے پر جھگڑا کے دوران تیزاب گردی سے 4 افراد جھلس گئے
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی ..
فیصل آباد، سرکاری آٹا کی سپلائی کے دوران بے ضابطگیوں پر11 فلورملزکے لائسنس منسوخ
فیصل آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
چیئرمین پی سی بی نے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی تحلیل کر دی،7 رکنی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل
-
آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکا قومی اسمبلی میں توجہ ..
-
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
-
گورنر سندھ کی جرمن قونصلیٹ میں "کراس آف دی آرڈر آف میرٹ آف جرمنی بارے منعقدہ تقریب میں شرکت
-
خاوند نے بیوی کا گلا کاٹ دیا، مارٹ مالک نے نوکر کو گولی مار دی
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت