سوشل سکیورٹی کارڈز کے اجرا کے لئے فیکٹری مالکان سے ملازمین کی فہرستیں طلب کر لی گئیں

منگل 30 نومبر 2021 14:27

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2021ء) : سوشل سکیورٹی کارڈز کے اجرا کیلئے فیکٹری مالکان سے ان کے ملازم صنعتی مزدوروں کی اپ ٹو ڈیٹ فہرستیں طلب کر لی گئی ہیں اور کہاگیاہے کہ فیکٹری مالکان اپنے ملازمین کی فہرستیں فوری طور پر سوشل سکیورٹی کے متعلقہ دفاتر کو فراہم کریں تاکہ انہیں سوشل سکیورٹی کارڈز جاری کئے جا سکیں نیز قانونی حدود و قیود میں رہتے ہوئے صنعتی مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔

سوشل سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان نے بتایاکہ فیصل آباد میں ایک ہزارسے زائد فیکٹریاں اور صنعتی ادارے رجسٹرڈ کئے گئے ہیں لیکن اب بھی بہت سے صنعتی اداروں نے اپنی رجسٹریشن نہ کروائی ہے لہذا ایسے فیکٹری مالکان جنہوں نے ابھی تک اپنی فیکٹریوں کی رجسٹریشن اور مذکورہ صنعتی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی فہرستیں فراہم نہیں کیں انہیں چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے ملازمین کے مکمل کوائف پر مبنی فہرستیں انہیں فراہم کریں تاکہ ان صنعتی مزدوروں کو سوشل سکیورٹی کارڈ جاری کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سوشل سکیورٹی کا ادارہ صنعتی مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنے سمیت ان کی فلاح و بہبو د کیلئے بنایا گیا ہے لہذ ا اس ضمن میں متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف فیکٹریوں کی چیکنگ کے دوران کئی بڑ ے و چھوٹے صنعتی یونٹس کے چالان کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان چالانات کو کسی بھی طرح انتقامی کاروائی قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ صنعتی یونٹس مالکان کے اپنے مفاد میں ہے کہ و ہ اپنے اداروں کے ملازمین کی رجسٹریشن کیلئے بروقت اقدامات یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ جو فیکٹری مالکان اپنے ملازمین کی سوشل سکیورٹی کے ضمن میں واجبات جمع نہیں کرواتے اور سوشل سکیورٹی کارڈز نہیں بنواتے ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن فیکٹریوں پر سوشل سکیورٹی لاگو ہے اور وہ رجسٹرڈ ہیں کسی بھی حادثہ کی صورت میں ادارہ ان کے ساتھ مکمل تعاون کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر فیکٹری مالکان ان کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے تو ان کے ملازمین کو سوشل سکیورٹی کا رڈز جاری نہیں ہو سکیں گے جس سے مختلف مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس ضمن میں مناسب قانونی ترامیم پر بھی غور کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں