گورنمنٹ گریجوایٹ کالج سمندری میں ''ماں بولی دیہاڑ'' کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

ہمارے پاس صوفی شعراء کی شکل میں بڑا سرمایہ موجود ہے: پروفیسر ذوالفقارحسین

منگل 22 فروری 2022 18:40

گورنمنٹ گریجوایٹ کالج سمندری میں ''ماں بولی دیہاڑ'' کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد
سمندری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری2022ء) گورنمنٹ گریجوایٹ کالج سمندری(بوائز) میں ''ماں بولی دیہاڑ'' کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد۔ تفصیل کے مطابق گورنمنٹ گریجوایٹ کالج سمندری میں ''ماں بولی دیہاڑ'' کے حوالے سے سیمینار کا انعقادکیا گیا۔




پنجابی ادب کی اہمیت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ذوالفقارحسین (صدر شعبہ انگریزی )کا کہنا تھاکہ ہم کسی بھی پنجابی کلاسک شاعر کو دنیا کے کسے بھی بڑے شاعر کے مقابلے پہ رکھ سکتے ہیں۔

ہمارے پاس صوفی شعراء کی شکل میں بڑا سرمایہ موجود ہے۔ پروفیسر عبدالرزاق (صدر شعبہ بائیولوجی )کا کہنا تھا کہ جب تک ہم پنجابی زبان کو روزی روٹی کے ساتھ نہیں جوڑیں گے معاملہ حل نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

پروفیسر انجم پال صاحب (صدر شعبہ پولیٹیکل سائنس )کا کہنا تھا کہ پنجابی ہماری مادری زبان ہے، ہمیں اس زبان کی قدر کرنی چاہیے۔ نوجوان لیکچرار چاند شکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زبان کو اہمیت دینی چاہیے۔

دُنیا کی بڑی اقوام نے اپنی ہی زبان کے ذریعے ترقی کی ہے۔ پروفیسر افضل کا کہنا تھا کہ ہمیں دوسری زبانوں کے ساتھ ساتھ اپنی زبان پنجابی کو بھی اہمیت دینی چاہیے۔ سیمینار کے اختتام پر پروفیسر عثمان علی بیگ اور نوجوان طلباء و طالبات نے اپنا کلام حاضرین کو سُنا کر داد وصول کی۔
                                              

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں