فیصل آباد، ہائی کورٹ بنچ کے مطالبہ پر عدالتی تالہ بندی حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے، انجینئرعظیم رندھاوا

وکلا کے احتجاج کو دو ماہ سے زائد وقت گزر چکا ہے، حکومت نے فیصل آباد میں ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے مطالبہ کو اہمیت نہ دے کر کروڑوں ووٹرز کی توہین کی ہے،شہر کے ارکان اسمبلی کی بے حسی قابل مذمت ہے، ضلعی امیر جماعت اسلامی

بدھ 16 جنوری 2019 23:29

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر انجینئرعظیم رندھاوانے کہاہے کہ ہائی کورٹ بنچ کے مطالبہ پر عدالتی تالہ بندی حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے،وکلا کے احتجاج کو دو ماہ سے زائد وقت گزر چکا ہے، حکومت نے فیصل آباد میں ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے مطالبہ کو اہمیت نہ دے کر کروڑوں ووٹرز کی توہین کی ہے،شہر کے ارکان اسمبلی کی بے حسی قابل مذمت ہے، درجنوں حکومتی ارکان اسمبلی کی فیصل آباد سے نمائندگی کے باوجود ہائی کورٹ کے بنچ کا قائم نہ ہونا عوامی نمائندوں کی نااہلی اور فیصل آباد کے شہریوں کے مینڈیٹ کی توہین کے مترادف ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں ضلعی نائب امیر میاں انوار الحق ایڈووکیٹ کی قیادت میں آنے والے وکلاء کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ملتان ، بہاولپور،راولپنڈی میں علاقائی پنچ قائم ہو سکتے ہیں تو فیصل آباد کو اس سے محروم رکھنا ناانصافی کے مترادف اور عام آدمی کو اس دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے بنیادی فلسفہ کی توہین ہے، فیصل آباد میں ہائی کورٹ کے بنچ کا قیام کا مطالبہ فیصل آباد ڈویژن کے ڈیڑھ کروڑ شہریوں کی متفقہ آواز ہے، چالیس لاکھ سے زائد شہریوںکے متفقہ مطالبہ کو کوئی اہمیت ہی نہیں دی جا رہی ہے۔

روزانہ سینکڑوں شہریوں اور وکلاء کواپنے مقدمات کی پیروی کے لئے لاہور جانا پڑتا ہے جو وقت اور پیسے کا ضیاع ثابت ہو رہا ہے، اس مطالبہ کو یکسر طور پر رد کرنا انصاف کے بنیادی اصولوں کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک کرپٹ اور بددیانت لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے معاشرہ ظلم اور ناانصافی کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی کی راہ میں حکمران ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ حکمران اگر مخلص ہوتے تو کب کا فیصل آباد میں ہائی کورٹ کا بنچ قائم ہو چکا ہوتا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں