فیصل آباد، موجودہ نئی ٹیکس پالیسی، بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کا بحران شدت اختیار کر گیا

ہفتہ 21 ستمبر 2019 21:02

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2019ء) موجودہ نئی ٹیکس پالیسی، بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ جھنگ روڈ، غلام محمد آباد کے علاقوں کی پاور لومز اور سائزنگ فیکٹریاں بند ہونا شروع ہو گئیں۔ پاور لومز کی بندش سے ہزاروں محنت کشوں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا۔ آن لائن کے مطابق پاکستان کے تیسرے بڑے شہر میں محنت کشوں کی تنظیموں نے بیروزگاری کے خلاف آج سے احتجاج کا اعلان کر دیا۔

فیصل آباد میں قادر آباد، فیض آباد، لکڑ منڈی، سدھار اور دھاندرہ کی 25 ہزار سے زائد پاور لومز بند ہو چکی ہیں اور آنے والے دنوں میں صورت حال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے جس کی وجہ سے ہزاروں محنت کش بیروزگار ہو جائیں گے۔ حکومت کی نئی ٹیکس پالیسیوں کے باعث فیکٹری مالکان اور ایف بی آر میں ڈیڈلاک برقرار ہے اور ٹیکسٹائل چین مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پاور لومز انڈسٹری کا بحران شدت اختیار کرتا چلا جا رہا ہے اگر ایف بی آر اور سٹیک ہولڈر سے مذاکرات کرکے خوف و ہراس اور بے یقینی کی کیفیت کو ختم نہ کیا گیا تو مزید پاور لومز فیکٹریاں بند ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

جھنگ روڈ سیکٹر کے سائزنگ مالکان نے بھی فیکٹریاں بند کرنے کے نوٹس آویزاں شروع کر دیئے ہیں۔ فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت لاکھوں نوجوانوں کو ملازمت دینے کے مسلسل اعلانات کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف بھاری ظالمانہ ٹیکس لگا کر انڈسٹری کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ ٹیکسٹائل بحران سے فیصل آباد کے لاکھوں محنت کش بے روزگار ہوئے لاقانونیت کا سیلاب آئے گا اور یہ صورت حال حکومت سے سنبھالنا مشکل ہو جائے گی۔

محنت کش تنظیموں نے حکومت کو کہا ہے کہ مہنگائی کے دور میں مزدوروں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے اور آج سے پرامن احتجاج کا آغاز کیا جا رہا ہے اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اس کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں