حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے ، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ

پیر 21 اکتوبر 2019 20:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) :حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور غالباً پاکستان کی تاریخ میںپہلی بار وزارت کامرس میں ٹریڈ افسروں کی بھرتی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوئی ہے، جبکہ اُن کو غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کی اضافی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے جس کیلئے کمرشل قونصلر کے عہدے کو ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسر کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بات ڈپٹی ڈائریکٹر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ مسٹرفواد حسن نے آج فیصل آباد کا دورہ کرنے والے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسروں کے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے مطالعاتی دورے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس وفد میں 27افسران شامل تھے جن کو اہم عالمی تجارتی منڈیوں میں تعینات کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ تعیناتیاں مکمل طور پر میرٹ پر ہوئی ہیں اس لئے ان افسروں کے رویہ اور کارکردگی میں آپ کو واضع اور مثبت تبدیلی نظر آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کامرس نے ان افسروں کی کارکردگی کو جانچنے کیلئے ایک طریقہ کار بھی طے کر دیا ہے۔ یہ افسران دفتروں میں بیٹھنے کی بجائے زیادہ وقت فیلڈ میں گزاریں گے اور پاکستانی درآمد و برآمد کنندگان سے تجاویز لے کر اُن کی عملی مشکلات کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ سرکاری اور نجی شعبہ مل کر کام کرے تاکہ وطن عزیز کو مشکل حالات سے نکالا جا سکے۔

فواد حسن نے بتایا کہ پاکستان میں گوشت کے بارے میں یکساں قوانین نہیں۔ تاہم ان کی وزارت نے مختلف ملکوں کیلئے گوشت اور پولٹری کی درآمد کے حوالے سے متعلقہ قوانین حاصل کر لئے ہیں جو ان ملکوں کو برآمد کرنے والے خواہش مندپاکستانیوں کو مہیا کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس طریقہ کار کے تحت وزارت گوشت درآمد کرنے والے ملکوں کے انسپکٹرز کو بھی اپنے خرچ پر بلاتی ہے جو ان پولٹری اور کیٹل فارموں کا معائنہ کرکے اُنہیں اپنے متعلقہ ملک کو گوشت برآمد کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بزنس کمیونٹی اور سرکاری افسران اپنے ذاتی مفادات کی بجائے پاکستان کے مفادات کو ترجیح دیں۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی مثال دی اور کہا کہ یہ کبھی پاکستان کا حصہ تھا مگر اس نے تجارتی شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو پاکستان کی معاشی بنیادوں کو مضبوط بنانے کا موقع دیا ہے، اس لئے آپ کو اس وقت کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

موجودہ سنگین معاشی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ عالمی بینک کے مطابق اس کی شرح 13فیصد ہو جائے گی۔ جی ڈی پی کی شرح جو 3.3فیصد تھی آئندہ سال مزید کم ہو کر 2.4فیصد ہو جائے گی۔ اسی طرح کرنٹ اکائونٹ بیلنس منفی 2.6فیصد ہو گا جبکہ بے روزگاری کی شرح 6.1سے بڑھ کر 6.2فیصد ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر ہر سال تین سے چار تجارتی وفود مختلف ملکوں کو بھیجتا ہے ، آپ کو فیصل آباد چیمبر سے قریبی روابط رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کو مارکیٹنگ انٹیلی جنس ، متعلقہ ملکوں میں لگنے والے بڑے اور اہم تجارتی میلوں اور وہاں کے بڑے اور قابل اعتماد صنعتی ، تجارتی اور کاروباری اداروں کے بارے میں بھی معلومات مہیا کرنا ہوں گی تاکہ ہمارے تاجر صرف انہی لوگوں سے کاروبار کریں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ برآمدات کے ساتھ ساتھ درآمدات کو کم کرنے پر بھی یکساں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن ملکوں سے ہم زیادہ اشیاء درآمد کرتے ہیں اُن کو ان اشیاء کی پاکستان میںتیاری کی ترغیب دی جائے اس طرح جہاں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہو گی وہاں ملکی درآمدات کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ انہوںنے کہا کہ اب تک درآمد و برآمد سے متعلقہ مسائل نہ حل ہونے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے اصل سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہی نہیں کی، جو بھی حکومت آتی ہے وہ اپنے ورکروں کو نوازتی ہے ۔

بہرحال اب ہمیں مل کر پاکستان کی پائیدار ترقی کیلئے عملی جدوجہد کرنا ہو گی۔ رانا محمد سکندر اعظم خاں نے تجارتی تنازعات کے حوالے سے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر نے بہت سے تنازعات کو حل کرایا ہے اور غیر ملکی فرموں کو پیسے لے کر دیئے ہیں مگر پاکستانی برآمد کنندگان کو ایسی صورتحال میں ان ملکوں کے سفارتخانوں اور کمرشل قونصلروں کی کوئی خاطر خواہ مدد نہیں ملتی۔

انہوں نے ان ملکو ں کا بھی ذکر کیا جہاں بینکوں کا بین الاقوامی نظام موجود نہیں اور بتایا کہ حکومت کو ان ملکوں میں پاکستانی بینکوں کی برانچیں کھولنی چاہئیں، مزید برآں ایسے ملکوں سے درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جن کو پاکستانی برآمدات کم یا نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ آخر میں صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے میاں جاوید اقبال کے ہمراہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر فواد حسن کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی جبکہ عاصم خورشید نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان فیصل آباد کے ڈائریکٹر اللہ داد تارڑ اور فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کے سیکرٹری جنرل عابد مسعود بھی موجود تھے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں