تشدد ،دہشت گردی اور منفی رجحانات کے خاتمے کے لئے مسجد کا منبر انتہائی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے، ڈاکٹر قبلہ ایاز

اسلام کے معاشرتی نظام کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے،مساجد کے منبر کے ذریعے امن و ہم آہنگی کا پیغام عام کرنے کے لئے فیصل آباد ڈویثرن میں آگاہی مہم کی تقریبات میں تقاریر

ہفتہ 22 فروری 2020 22:54

تشدد ،دہشت گردی اور منفی رجحانات کے خاتمے کے لئے مسجد کا منبر انتہائی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے، ڈاکٹر قبلہ ایاز
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2020ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایازنے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر معاشرے میں پھیلنے والے تشدد ،دہشت گردی اور منفی رجحانات کے خاتمے اور مستقل تدارک کے لئے مسجد کا محراب اور منبر انتہائی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے اس لئے ملک بھر کے امام مساجد پر لازم ہے کہ وہ ملک میں ملی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ و استحکام کے لئے مثبت اور تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے جنونی انتہا پسند عناصر کی حوصلہ شکنی کریں اور جنونی انتہا پسند عناصر کی حوصلہ افزائی کرنے والے آئمہ مساجد کو بھی تلقین کریں کہ وہ اسلام کے امن و سلامتی کے پیغام کا پرچار کرتے ہوئے نفاق و انتشار کے خاتمہ کے لئے ریاستی اداروں کے ساتھ تعاون کریں،انہوں نے ان خیالات کا اظہار ضلع کونسل ہال فیصل آباد میں حکومت پاکستان کے پیش کردہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کی ترویج کے لئے شروع ہونے والی آگاہی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

یہ آگاہی مہم پیغام پاکستان سنٹرکے زیر اہتمام مساجد کے منبر کے ذریعے ہر گٍلی اور ہر گھر تک امن و ہم آہنگی کو عام کرنے کے سلسلے میں منعقد کی جارہی ہے۔ تقریب میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کے علاوہ کمشنر فیصل آباد ڈویثرن عشرت حسین، ریجنل پولیس آفیسر فیصل آباد رفعت مختار اور دوسرے مذہبی سکالرز نے مساجد کو کمیونٹی سینٹرز بنا کر معاشرے میں انسانی اقدار اور مذہبی حقوق کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے ملک کو امن و سلامتی کا محفوظ گہوارہ بنانے کے پروگرام کے تحت مساجد کے منبر سے امن ،اتحاد و ہم آہنگی کے پیغام کو عام کرنے کا پروگرام وضع کیا ہے۔

اس قومی مشن میں مساجد کے آئمہ کرام اور خطیبوں کی مدد سے معاشرتی اصلاح کے پروگرام کو آگے بڑھایا جائے گا۔مساجد کے محراب و منبر سے امن و سلامتی اور یکجہتی کے فروغ کے ایجنڈے کے تحت دوسرا پروگرام تحصیل کونسل ہال جھنگ میں منعقد ہوا جس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر اکرام الحق مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت ڈپٹی کمشنر جھنگ طاہر وٹو نے کی۔

تقریب میں چناب کالج جھنگ کے طلبائ نے قومی ترانہ پیش کیا اور ملی نغمے سنا کر حاضرین سے زبردست داد تحسین پائی۔ اس سلسلے کا تیسرا پروگرام گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مردانہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں منعقد ہوا۔اس پروگرام میں بھی اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر قبلہ ایازمہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ آمنہ منیرنے کی ،مساجد کے منبر سے امن وسلامتی کے پیغام کو عام کرنے کیلئے چوتھا پروگرام گورنمنٹ اسلامیہ کالج چنیوٹ میں منعقد ہوا جس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر اکرام الحق مہمان خصوصی تھے ،ڈپٹی کمشنر چنیوٹ محمد ریاض، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چنیوٹ سید حسنین حیدر اور دیگر مذہبی سکالرز نے اپنے خطابات میں کہا کہ مساجد کا معاشرے میں پرامن بقائے باہمی کے جذبے کو فروغ دینے میں میں کمیونٹی مراکز کے طور پر اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ریاست مخالف عناصر انتہاپسندی اور فرقہ ورانہ منافرتوں کو فروغ دیکر نہ صرف ملک کو کمزور کرنے کے درپے ہیں بلکہ مساجد کے منبرکا غلط استعمال کرتے ہوئے امن و سلامتی کے پیامبر دین حق اسلام کی غلط تاویلات پیش کرکے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ اور فساد فی الارض برپا کرتے ہیں۔ مقررین نے مساجد کے آئمہ اور خطیبوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو اسلام کی حقیقی تعلیمات کے مطابق امن و سلامتی کی تعلیم دے کر معاشرے میں امن، مساوات اور مذہبی رواداری کو فروغ دیں تاکہ وطن عزیز کو حقیقی معنوں میں ریاست مدینہ کی طرز پر ایک پرامن فلاحی ریاست میں بدلا جا سکے۔

مقررین نے کہا کہ جنونی انتہائ پسندی اور دہشت گردی اسلامی تعلیمات کے منافی شیطانی طرز عمل ہے اس لیے خطیبوں اور علمائ کا فرض ہے کہ وہ قرآن کریم کے زریں اصولوں پر مبنی اسلامی ثقافت کو فروغ دیں کیونکہ معاشرتی تنازعات کے حل اور لوگوں میں بھائی چارے کا ماحول پروان چڑھانے کیلئے مساجد کے خطیبوں اور علمائ کا کردار بہت اہم ہے، انہوں نے کہا کہ آنحضور اکرم نے اپنے آخری خطبہ میں بنیادی انسانی حقوق کادرس دیتے ہوئے معاشرے کے تمام طبقات میں رواداری اور یگانگت و یکجہتی کی تلقین فرمائی جوکہ ہمارے لئے بہترین مشعل راہ ہے،حکومت پاکستان کا پیش کردہ پیغام پاکستان بیانیہ بھی اسلامی تعلیمات کے مطابق بہترین لائحہ عمل ہے جس کے مطابق مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئے سنجیدہ طبقات کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا، مقررین نے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز کے نصاب پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق اور اسلام کے معاشرتی نظام عدل وانصاف کو بھی نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ معاشرے میں تشدد،انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے رحجانات کا تدارک ممکن ہو سکے، مقررین نے کہا کہ آنحضور کی سیرت طیبہ عالم انسانیت کیلئے بہترین مشعل راہ ہے۔

آنحضور نے ریاست مدینہ کے پہلے حکمران کی حیثیت سے یہودیوں کے ساتھ معاہدہ فرمایا جو تاریخ میں میثاق مدینہ کے نام سے موسوم ہے جوکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے ابتدائیہ میں بھی شامل ہے، مقررین نے کہا کہ ملک بھر کی مساجد اور دینی مدارس کو بھی مساوات،انصاف،امن اور ھم آھنگی کے پیغام کو عام کرنے کیلئے مرکزی مقام بناکر جدید تعلیمی نظام اور ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے تاکہ عصری تقاضوں کے عین مطابق مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں