فرانس میں پیغمبر خاتمﷺ کے خاکوں کی حکومتی سرپرستی فرانس کی انتہا پسندانہ سوچ کی عکاس ہے، جمعیت علمائے اسلام (ف)

پیر 26 اکتوبر 2020 19:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی جنرل سیکرٹری مفتی فضل الرحمن ناصر نے کہا ہے کہ فرانس میں پیغمبر خاتمﷺ کے خاکوں کی حکومتی سرپرستی فرانس کی انتہا پسندانہ سوچ کی عکاس ہے۔اسلامی و دیگر انصاف پسند ممالک فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرکے اسے یہ اقدامات واپس لینے پر مجبور کریں۔ورنہ مسلم عوام فرانس سے بدلہ لینے پر مجبور ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار مفتی فضل الرحمٰن ناصر نے جے یو آئی کے رہنماؤں مولانا رضوان فضل، حافظ محمد عرفان، محمد اشفاق انقلابی، قاری خورشید احمد، مولانا محمد رمضان، حاجی محمد یعقوب، قاری عبداللہ قریشی ودیگر کے ہمراہ مذمتی احتجاجی بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا نام نہاد انصاف کے دعویدار یورپی ممالک اب کہاں مر گئے ہیں دنیا کے سوا ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے کس منہ سے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں فرانس کو اقوام متحدہ لگام ڈالے یا انتہا پسندی کے نام پر دنیا میں مسلم مخالف مہم روکی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا چاہیے تو یہ تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اپنی مشہور زمانہ تقریر کی ہی لاج رکھ لیتا اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری و حکومتی سطح پر سخت احتجاجی مہم چلائی جاتی مگر حسب معمول ہومیوپیتھک ٹویٹ کرکے یورپی ایجنٹی و یوٹرن کی روائت برقرار رکھی ہے۔ قائد جمیعت مولانا فضل الرحمن نے کوئٹہ کے عظیم الشان جلسے میں فرانس کے گستاخانہ عمل پر شدید ردعمل جبکہ جمیعت کے ارکان اسمبلی نے مذمتی قرارداد پیش کرکے پارلیمنٹ کے اندر و باہر حرمت رسولﷺکیلیے بھرپور آواز اٹھائی ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ عوام اپنے ملک کی املاک کو نقصان پہنچانے کی بجائے مہذب اور پرامن احتجاج جاری رکھیں، فرانس کی مصنوعات کا استعمال ترک کرکے اور سنت نبی ص کو اپنا کر اس کا بہترین منظم جواب دیں۔ انہوں نے کہا حضورﷺ کی گستاخی اپنے چہرے پر کالک ملنے اور چاند پر تھوک پھینکنے سے بھی گھٹیا حرکت ہے جس سے وہ اپنی دنیا و عاقبت خراب کر رہے ہیں۔ جن کی شان خود اللہ بلند کرے اسے کون کم کر سکتا ہے۔ گستاخ دنیا و آخرت میں ذلت و رسوائی سے ہم کنار ہوں گے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں