عیدالاضحی پر قربانی میں 10 فیصد اضافہ

ہفتہ 24 جولائی 2021 17:05

عیدالاضحی پر قربانی میں 10 فیصد اضافہ
مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) پاکستان میں امسال عید کے موقع پر 450 ارب روپے کے لگ بھگ اقتصادی سرگرمیاں ہوئیں اور پچھلے سال کے مقابلہ میں دس فیصد زیادہ جانوروں کی قربانی کی گئی۔عیدالاضحی کے موقع پر سرکولیشن آف ویلتھ میں اضافہ ہوا جو ایسا چکر ہے جس سے معیشت کا پہیہ چلتا ہے اور کسی بھی ملک کو اپنی بقا اور اس کے پہیے کو چلانے کے لئے کاروبار کے ذریعے سرکولیشن آف ویلتھ کرنا اہم ترین ہوتا ہے۔

پاکستان میں عیدالاضحی کے موقع پر ایک اندازے کے مطابق 450 ارب روپے سے زیادہ کا مویشیوں کا کاروبار ہوا ہے، منڈیوں سے جانوروں کو خریداروں کے گھروں تک پہنچانے کا معاشی چکر چلتا رہاہے جو اربوں روپے بنتا ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں 40 لاکھ کے قریب بکرے اور دنبے جب کہ 30 سے 33 لاکھ گائے بیل قربان کئے گئے ۔

(جاری ہے)

جانوروں کی خریداری پر 450 ارب روپے کے لگ بھگ خرچ کئے گئے ۔

چارے کی مد میں تقریبا دو ارب سے زیادہ کا کاروبار ہوا جس میں چارہ بیچنے والوں کے ساتھ ساتھ مزدور کو بھی روزگار میسر آتا ہے۔ جانوروں کی سجاوٹ کا سامان اور گھنگرو سمیت دیگر اشیا بھی اہمیت کی حامل رہتی ہیں ۔پاکستانی کاروباری دنیا میں سب سے بڑا کاروباری چکر عیدالاضحی کے موقع پر چلتا ہے۔تقریبا 25 ارب روپے قصائی جانوروں کی قربانی کی صورت میں کماتے ہیں۔

رواں سال حج پر بھی نہ جانے کی وجہ سے دس فیصد اضافی قربانی ہوئی اور کھالوں کا بھی کاروبار ساڑھے 7 ارب روپے رہا جو پچھلے سال ساڑھے 6 ارب تھا۔ اسی طرح مویشیوں اور لوگوں کی نقل و حمل کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے ۔عید الاضحی پر نہ صرف غریبوں کو کھانے کے لیے مہنگا گوشت مفت ملتا ہے بلکہ آئندہ سارا سال غریبوں کے روزگار اور مزدوری کا بھی بندوبست ہوتا ہے۔ دنیا کوئی ملک کروڑوں اربوں روپے امیروں پر ٹیکس لگا کر پیسہ غریبوں میں بانٹنا شروع کردے تب بھی غریبوں اور ملک کو اتنا فائدہ نہیں ہونا جتنا اللہ کے اس ایک حکم کو ماننے پر عید الاضحی پر ایک مسلمان ملک کو ہوتا ہے ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں