پوری دنیا میں کورونا لاک ڈائون کے باعث بزنس سکڑ گئے ،پاکستان معاشی طور پر گروتھ کررہا ہے،فرخ حبیب

قرضوں سے نکلنے کیلئے ہمارے پاس زرمبادلہ کا آنااشد ضروری ہے ،جب تک ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ اور امپورٹ بل میں کمی نہیں ہوگی اس وقت تک ہم خود انحصار نہیں ہوسکتے،حکومت کی تمام تر کوشش اپنی ایکسپورٹ بڑھانے کی جانب مرکوز ہے،وزیر مملکت برائے اطلاعات کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 ستمبر 2021 23:25

فییصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2021ء) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران کورونا کی عالمی وبا نے دنیا بھر کو بری طرح متاثر کیا جبکہ ابھی تک کورونا کے آفٹر افیکٹس جاری ہیں ،پہلی، دوسری، تیسری کے بعد چوتھی لہر کا سلسلہ بھی نہ صرف جاری بلکہ انڈین ڈیلٹا وائرس پہلے سے بھی زیادہ مہلک ثابت ہورہا ہے جس کی وجہ پوری دنیا میں کورونا لاک ڈائون کے باعث بزنس سکڑ گئے حتی کہ بھارت، برطانیہ، جرمنی سمیت ترقی یافتہ ممالک میں کاروبار سمٹے لیکن پاکستان معاشی طور پر گروتھ کررہا ہے مگر قرضوں سے نکلنے کیلئے ہمارے پاس زرمبادلہ کا آنااشد ضروری ہے جس کے دو ہی طریقے ہیںکہ یا تو بیرون ملک مقیم90 لاکھ پاکستانی ہمیں کھل ڈل کرترسیلات زر کے تحت پیسہ بھیجیں یا پھر ہماری برآمدات میں اضافہ ہو۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روزفیڈمک میں جرمنی اور پاکستان کے اشتراک سے دستانے بنانے والی جاوید گلوز فیکٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جس میں جرمنی کے مسٹرفیبین ٹٹیل(Fabian Tittel)اور صوبائی وزیر اجمل چیمہ سمیت دیگر اہم صنعتکار بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا بھر کے مختلف ممالک میں موجود اپنی90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں پر فخر ہے جنہوں نے کورونا کی عالمی وبا کے دوران مشکل حالات کے باوجود 30 ارب ڈالر کی رقم پاکستان بھیجی جس سے ہماری معیشت اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بہت سہارا ملا اور ہم امتحانی صورتحال سے نکل آئے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ اور امپورٹ بل میں کمی نہیں ہوگی اس وقت تک ہم خود انحصار نہیں ہوسکتے لہذا حکومت کی تمام تر کوشش اپنی ایکسپورٹ بڑھانے کی جانب مرکوز ہے اور اس ضمن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو کئی مراعات و سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جس کے ساتھ ساتھ اب حکومت زرعی اجناس کی پیداوار سمیت دودھ و گوشت کی پیداوار بڑھانے کی جانب بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ روغنی اجناس اور کوکنگ آئل و دالوں وغیرہ کی درآمد کی بجائے ملک میں ہی ان کی کاشت کا رقبہ بڑھاکر ملکی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان میں اس سال چار فیصد گروتھ ہوئی جس میں آئندہ سال مزید بہتری آئے گی نیز کپاس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کے بھی جلد مفید نتائج حاصل ہوں گے اور جس طرح گزشتہ و رواں سال ہم نے گندم، چاول، مکئی، کماد وغیرہ کی بمپر کراپس حاصل کی ہیں اسی طرح کپاس کی بھی شاندار فصل حاصل ہوسکے گی۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے اکنامک زونز سمیت چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے ملک کے پہلے ترجیحی اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آبادکو تیسرے بڑے سپیشل اکنامک زون کا درجہ حاصل ہے جہاں دنیا بھر کے بڑے بڑے سرمایہ کاروں سمیت ہمارے ملکی صنعتکار بھی اپنے انڈسٹریل یونٹ قائم کررہے ہیں جبکہ کئی فیکٹریوں نے اپنی پروڈکشن کا بھی آغاز کردیا ہے اور اس انڈسٹریل سٹی کی تکمیل سے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت و بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں حکومت نے بجلی کا گرڈ سٹیشن اور گیس بھی دی ہے۔دوسری جانب ایک اکنامک زون سندھ میں حیدر آباد کے نزدیک بن رہا ہے لیکن وہاں ابھی تک کوئی سہولت نہیں بلکہ کھڈے ہی کھڈے ہیں تاہم وزیر اعظم پاکستان کی وجہ سے اب بہت تیزی سے کام ہورہا ہے کیونکہ عمران خان وفاق کی تمام اکائیوں کی یکساں ترقی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج تمام پالیسیاں صنعتکاروں سے مل کران کی مشاورت اور زمینی حقائق کو پیش نظر رکھ کر بنائی جارہی ہیں یہی وجہ ہے کہ ہماری آئی ٹی کی ایکسپورٹ دو ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دستانے بنانے کاپراجیکٹ بھی برآمدات میں اہم سنگ میل کا حامل ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی یہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے جبکہ اب حکومتی اقدامات کے باعث اور انویسٹرز بھی پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ چین نے ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالااوراپنی برآمدات بڑھائیں لہذا ہم بھی اپنی ایکسپورٹ کوترقی دیں گے کیونکہ اسی سے ہی ملک ترقی کرے گااور یہاں لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس ضمن میں تمام ممکن تعاون کو یقینی بنارہی ہے اور متعلقہ محکموں پر بھی وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے واضح کردیا گیا ہے کہ اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک کا سب سے پہلا و ترجیحی پراجیکٹ فیڈمک فیصل آباد میں شروع ہواجبکہ وہ اس حکومت کا حصہ ہیں جوتیزی سے صنعتی ترقی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وہ وقت تھا جب پاور لومز کباڑ کے بھا بک رہی تھیں اور صنعتکارکاروبار تباہ ہونے پر احتجاج کررہے تھے لیکن وزیر اعظم پاکستان نے تاریخی صنعتی پالیسی دی اور ہم نے ریفنڈ کے معاملے کو آسان ترین بنا یاجس کے باعث اب کئی مقامات پر لیبر بھی شارٹ ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام بہت اچھا جارہا ہے تاکہ لوگ بزنس کر سکیںاور نوکریوں کیلئے مارے مارے پھرنے کی بجائے خود انحصار ہونے سمیت دوسروں کو بھی روزگار دینے کے قابل ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے سٹیٹ بینک سے قرضوں کی فراہمی کو آسان بنایا گیاجس کے باعث ورلڈ رینکنگ میں ہم اگلے سال ڈبل ہندسے پر چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے عمل کے ضمن میں وفاق اور پنجاب میں بہت بہترین کام ہورہا ہے جس کے شاندار اثرات جلد ظاہر ہونا شروع ہوجائیں گے۔ا س موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی فیصل آباد خرم شہزاد نے کہا کہ فیصل آباد میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے نام سے بڑا صنعتی زون بن رہا ہے جہاں کل صنعتی یونٹس میں سے 80فیصد برآمدی صنعتیں لگ رہی ہیں جس کے باعث وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق ایکسپورٹ بڑھانے کا وعدہ پوراہوجائے گا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں