فیصل آباد،ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کا کسانوں کو کھادوں پر بذریعہ ووچر سبسڈی میں بدعنوانی وبے ضابطگیوں کی بعض شکایا ت کا فوری نوٹس

اسسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ زراعت کو کسانوں کا استحصال کرنیوالے ایسے عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کا حکم

جمعرات 2 دسمبر 2021 22:47

فیصل آباد(آن لائن) ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کسانوں کو کھادوں پر بذریعہ ووچر فراہم کی جانے والی سبسڈی میں بدعنوانی وبے ضابطگیوں کی بعض شکایا ت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ زراعت کو کسانوں کا استحصال کرنے والے ایسے عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کا حکم دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ذرائع سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بعض کھاد ڈیلرز نے کھادوں کی فروخت کے ساتھ کسانوں کو حکومت کی جانب سے ڈی اے پی کھاد پر دی جانے والی 1000روپے سبسڈی فی بوری(کوپن والی مشین)بھی رکھی ہوئی ہے جس میں وسیع پیمانے پر بے ضابطگی کرکے کسانوں کا استحصال کیا جارہاہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی اے پی کھاد خریدنے والے کسان جب 1000روپے سبسڈی والا کوپن مذکورہ دکاندار کے پاس لے جاتے ہیں تو دکاندار 200سے 300روپے فی بوری کے حساب سے بطور فیس رکھ کر بقیہ رقم کسانوںکو دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

بعض اوقات دکانداروںکسانوں سے کوپن وصول کرکے مشین میں کوپن نمبر اورمذکورہ کسان کا شناختی کارڈ نمبر درج کرکے اس کی شناخت کی غرض سے انگوٹھا لگواتا اور سسٹم کی خرابی/شناختی کارڈ کے غلط اندراج کا بہانہ بنا کر دئیے گئے کوپنوں کے سیریل نمبر سے اگلے 15/20سیریل نمبرز فرضی طور پر مشین میں درج کر لیتا ہے اور دھوکہ دیہی سے سبسڈی کی رقم اپنے اکائونٹ میں ٹرانسفر کرلیتا ہے اور کسان کے شناختی کارڈ پر ڈی اے پی کھاد کی مزید بوریاں بھی سبسڈی پر حاصل کرتے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسانوں کوکھاد پر دی جانے والی سبسڈی میں ہیراپھری کرنیوالے کھادڈیلروں کا قبلہ درست کریں تاکہ کسانوں کوسستی کھاد کی فراہمی یقینی ہوسکے اورانہیں سبسڈی کی رقم نہ ملنے پرکسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے لہذا مشین کے حامل کھاد ڈیلرز کا ریکارڈ چیک اورایسی بے ضابطگی میں ملوث عناصر کو شکنجے میں لائیں ۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں