پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے بعد دوبارہ اس موذی مرض کے کیسوں کا منظر عام پر آنا انتہائی باعث تشویش قرار

جمعرات 19 مئی 2022 20:36

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2022ء) پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے بعد دوبارہ اس موذی مرض کے کیسوں کا منظر عام پر آنا انتہائی باعث تشویش ہے اور اب حکومت کو ایسی جامع حکمت عملی وضع کرنا ہو گی جس سے پولیو کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جا سکے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے پولیو کے خاتمے کیلئے ڈویژنل کو آرڈی نیٹر عبدالرحیم چیمہ سے ملاقات کے دوران بتائی۔

صدر نے کہا کہ بزنس کمیونٹی نے ہمیشہ حکومت کی تعمیری اور مثبت کوششوں کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ اِن کو کامیاب بنانے میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کی بھر پور کوششوں سے ڈیڑھ سال تک پاکستان پولیو فری رہا مگر اًب دوبارہ پولیو کے کیس آنا شروع ہو گئے ہیں جو پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے والدین کو پوری ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بچوں کو دائمی معذوری سے بچانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے صنعتکاروں نے اپنی ورک فورس کو متحرک کیا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائیں اور یہ بات باعث اطمینان ہے کہ نئے کیسوں میں صنعتی مزدوروں کے بچے شامل نہیں ہیں۔ صدر عاطف منیر شیخ نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر پولیو کے خوفناک اثرات کو اجاگر کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا اور اس سلسلہ میں چیمبر کی ویب سائٹ پر خصوصی مسیج اًپ لوڈ کرنے کے علاوہ خاص طور پر صنعتی مزدوروں کو ترغیب دی جائے گی کہ وہ ہر دفعہ اپنے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو لازمی قطرے پلائیں تاکہ اس بیماری کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اًب پنجاب میں پولیو کا کوئی نیا کیس نہیں ملا لیکن چونکہ یہاں خیبر پختونخواہ کے لوگ بڑی تعداد میں مزدوری کرتے ہیں اس لئے اس دفعہ اُن پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ انہیں باور کرایا جا سکے کہ اُن کے بچوں کو معذوری سے بچانے کیلئے قطرے پلانا کس قدر ضروری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 2مئی کو شمالی وزیر ستان سے ملنے والا پولیو وائرس اور گزشتہ برس فیصل آباد سے ملنے والے وائرس ایک ہی قسم کے ہیں۔

اس لئے فیصل آباد میں اس مہم پر خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر عبدالرحیم چیمہ نے بتایا کہ پولیو سے متاثرہ آخری تین ملکوں میں نائیجیریا ، پاکستان اور افغانستان شامل تھے جبکہ نائیجیریا کو اب پولیو فری قرار دے دیا گیا ہے تاہم پاکستان اور افغانستان میںتاحال پولیو کے کیس مل رہے ہیں جن پر قابو پانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ پولیو کے قطرے پلانے کی مہم 23سے 29مئی تک چلائی جائے گی اور اس دوران 14لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں