پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ ادا کار آغا طالش کی 22ویں برسی کل منائی جائیگی

منگل 18 فروری 2020 13:59

پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ ادا کار آغا طالش کی 22ویں برسی کل منائی جائیگی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ ادا کار آغا طالش کی 22ویں برسی کل 19 فروری بروز بدھ کو منائی جائیگی۔ آغا طالش کا اصل نام آغا علی عباس قز لباش اوران کا آبائی وطن مشرقی پنجاب بھارت کا شہر لدھیانہ تھا۔ تقسیم ہند سے قبل ہی انہیں فلموں میں کام کرنے کا شوق ممبئی لے گیا۔مرحوم کو شعر و ادب سے بھی گہرا شغف تھا۔

ان کی پہلی فلم "سرائے کے باہر" تھی جس کے مصنف کرشن چند تھے۔ آغا طالش نے تقسیم ہند کے بعد پہلے پشاور اور پھر لاہور میں سکونت اختیار کر لی۔وہ پشاور ریڈیو سے بھی منسلک رہے ۔لاہور میں ان کی پہلی پنجابی فلم نتھ تھی جس میں ان کے ہمراہ اداکارہ حفیظ جہاں ، صادق علی پرنس اور ادا کار ظریف نے بھی کام کیاجو1952ء میں ریلیز ہوئی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد وہ 1955ء میں" جھیل کنارے " اور پھر 1956ء میں " دیا ر حبیب " میں اداکارہ یاسمین شوکت کے ہمراہ ہیرو آئے۔

مرحوم نے 40برس سے زائد فلم نگری میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ان کی یاد گار فلموں میں فرنگی، شہید، نیند، زرق، عجب خاں، لاکھوں میں ایک، بہاریں پھر بھی آئیں گی،کٹہرا، تیرے عشق نچایا، امرائو جان ادا، جبرو ، سات لاکھ ، دھی رانی، چھوٹی بیگم ، توبہ ، ان داتا ، روٹی ، بھریا میلہ ، سچائی ، باجی ، بغاوت اور آخری مجرا کے علاوہ بے شمار یاد گار فلمیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے 400سے زائد فلموں میں کام کیا۔وہ زندگی کے آخری ایام میں سانس کی تکلیف اور جگر کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے باعث 19فروری 1998ء کو لاہور میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں