زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیزہ بازی سٹیڈیم میں 51ویں گرے ہائونڈ ڈربی شروع ہوگئی

اتوار 8 دسمبر 2019 19:50

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2019ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیزہ بازی سٹیڈیم میں 51ویں گرے ہائونڈ ڈربی شروع ہوگئی جس میں ملک بھر سے کنٹری اور امپورٹڈبریڈ کے سینکڑوں گرے ہائونڈ شرکت کر رہے ہیں۔ تین روزہ ڈربی کا افتتاح یونیورسٹی کے پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ و انجینئرنگ و کنسٹرکشن پروفیسرڈاکٹر قمر بلال نے سابق کمشنر فیصل آبادڈ ویژن آصف اقبال چوہدری‘ ڈائریکٹر فارمز ڈاکٹر محمدطاہر‘سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سرگودھا میاں انصر‘ چیئرمین ایگریکلچراتھارٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ میاں امتیاز‘ رجسٹرار طارق سعید اور لینڈ یوٹیلائزیشن آفیسرڈاکٹر تسنیم خالق گل اور آرگنائزر ڈاکٹر ہارون زمان خان لودھی کے ہمراہ کیا۔

یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف فارمز کے اشتراک سے منعقدہ گرے ہائونڈ ڈربی میں آزاد کشمیر‘ جہلم‘ وہاڑی‘ ہڑپہ ‘ ساہیوال سمیت ملک بھر سے سینکڑوں لوگ اپنے ذاتی اور علاقائی گرے ہائونڈز کی حوصلہ افزائی کیلئے یونیورسٹی میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈاکٹر قمر بلال کا کہنا تھا کہ گرے ہائونڈ ڈربی ہمارے دیہی کلچر کا خوبصورت حصہ ہے جس میں ہمارے کاشتکار اور حصہ لینے والے احباب سینکڑوں لوگوں کیلئے تفریح کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی دیہی روایات کو شہروں میں فرو غ دینے اور اس کے ذریعے کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے پر مبنی پروگرام کا باقاعدہ اہتمام کرتی رہتی ہے جس کے ذریعے شہری نوجوانوں کو معلومات اور تفریح کا خوبصورت موقع ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آمدہ مارچ میں ایک مثالی کسان میلہ اور جشن بہاراں کا اہتمام کر رہی ہے جس میں ملک بھر سے ہزاروں ترقی پسند اور روایتی کاشتکاروں کو یونیورسٹی مدعوکیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ خوبصورت جانور پالنے ‘ ان کی نمائش لگانے اور ان میں خوبصورتی اور دودھ کے مقابلے منعقد کروانے سے دوسرے عام کاشتکار اور جانور پال حضرات میں بھی شوق پیدا ہوتا ہے جس سے جانوروں کی اچھی دیکھ بھال اور زیادہ دودھ حاصل کرنے کا ایک صحت مند مقابلہ اور رجحان پیدا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی چھوٹے کاشتکاروں کی معاشی حالت میں بہتری اور انہیں زراعت سے وابستہ رکھنے کیلئے اہم پیش رفت کر رہی ہے اور انہیں چھوٹے رقبوں کیلئے موزوں اور سستے ترین مقامی زرعی آلات سے متعارف کروا رہی ہے تاکہ ان کی پیداوار لاگت میں کمی لاکر ان کے منافع میں اضافہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں سیڈ پراسیسنگ یونٹ کے قیام سے لاکھوں کاشتکاروں کو مارکیٹ میں موجود جعل سازسیڈ کمپنیوں کی چیرہ دستیوں سے چھٹکاراملے گااور پیداوار کے ساتھ ساتھ ان کی آمدنی بھی بڑھے گی۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں