زرعی یونیورسٹی میں مکئی تحقیقی گروپ کے زیراہتمام سیمینار اختتام پزیرہوگیا

جمعہ 16 نومبر 2018 23:40

فیصل آباد۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اشفاق احمد مان نے کہا ہے کہ مکئی کو عمومی طور پر پولٹری اور لائیوسٹاک فیڈ کے ساتھ ساتھ سٹارچ کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے تاہم اگر اسے گندم کے آٹے میں شامل کرکے انسانی غذاء کا بھی حصہ بنا دیا جائے تو عوام کی غذائی ضروریات اور نیوٹریشن کی کمی کا پائیدار حل نکالنے میں مدد مل سکتی ہے،زرعی یونیورسٹی فیصل آباد شعبہ پی بی جی میں مکئی تحقیقی گروپ کے زیراہتمام مکئی میں چیلنجز اور مواقعوں پر منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی سیمینار کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی ضروریات کے مقابلہ میں مکئی کی خاطر خواہ پیداوار حاصل ہورہی ہے تاہم حکومت کو اس کی مارکیٹنگ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے مکئی سے وابستہ علاقوں میں انڈسٹری قائم کرنے کیلئے اقدامات بروئے کار لانے چاہئیں، انہوں نے مکئی کی مینوئل برداشت میں حائل رکاوٹو ں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مکینیکل ہاروسٹنگ یقینی بنانے کیلئے حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کی مدد کرنی چاہئے تاکہ اس میں موجود نمی کودھوپ میں ختم کرنے کے بجائے مشینی برداشت کے ذریعے وقت اور سرمایہ کی بچت کی جا سکے، اختتامی سیشن سے چیئرمین پی بی جی ڈاکٹر حفیظ احمد صداقت‘ ڈاکٹر اشفاق چٹھہ‘ڈاکٹر محمد اسلم ‘ ڈاکٹر عصمت اللہ باران‘ ڈاکٹر محمد الیاس ‘ ڈاکٹر افتخار احمد خاںاور ڈاکٹر ذوالقرنین حیدرنے خطاب کیا جبکہ ڈین کلیہ زراعت پروفیسرڈاکٹر آصف تنویر نے مہمان اعزاز کے طو رپر تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں