اندرون و بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اوربے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ 30جون ہے،

ممالک سے تفصیلی معلومات موصول ہونے پر بیرون ممالک ڈیڑھ لاکھ سے زائد غیر ظاہر شدہ و بے نامی اثاثوں کی نشاندہی ہو چکی ہے، جون کے بعد قانون کے تحت جائیداد و اثاثہ جات کی ضبطگی سمیت 7سال قید کی سزا بھی بھگتنا ہو گی، ریجنل ٹیکس کمشنر

جمعرات 13 جون 2019 16:09

اندرون و بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اوربے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ 30جون ہے،
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2019ء) ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس کمشنر فیصل آباد محمد سلیم نے کہا ہے کہ اندرون و بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اوربے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ 30جون ہے جبکہ 26ممالک سے تفصیلی معلومات موصول ہونے پر بیرون ممالک ڈیڑھ لاکھ سے زائد غیر ظاہر شدہ و بے نامی اثاثوں کی نشاندہی ہو چکی ہے لہٰذا 30جون کے بعد قانون کے تحت مذکورہ جائیداد و اثاثہ جات کی ضبطگی سمیت 7سال قید کی سزا بھی بھگتنا ہو گی۔

جمعرات کے روز ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد میں فائونڈری ایسوسی ایشن کے عہدیداران و ممبران سے بات چیت کے دوران انہوںنے کہا کہپاکستان کے تمام شہری ماسوائے پبلک عہدیداران اور ان کے اہلخانہ اس قانون کے مطابق گوشوارے جمع کروانے والوں اور ان میں دی گئی معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ جن صورتوں میں اس سکیم کا اطلاق نہیں ہوگا ان میںگزشتہ 10سالوں میں جو لوگ پبلک عہدیدار تھے، ایسے اثاثے پروسیڈز جو کسی فوجداری جرم کا مرتکب ہو کر بنائے گئے ہوں، سونا اور قیمتی جواہرات، بیررز پرائز بانڈز، بیررز سکیورٹی ، بیررز بانڈز اور دیگربیرر اثاثہ جات ، ایسے غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات جن کی قانونی کارروائی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں زیر التواء ہو شامل ہیں۔

انہوںنے کہا کہ متعلقہ اثاثہ جات میں اندرون ملک و بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات، غیر ظاہر شدہ اخراجات، سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں غیر ظاہر شدہ سیلز، عدالتوں میں زیر التواء کیسوں میں اصل ڈیمانڈ کی ادائیگی پر جرمانے اور ڈیفالٹ سرچارج کی چھوٹ شامل ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ اس سکیم کی شرائط میں نقد رقوم /بیرر اثاثہ جات/غیر ملکی کرنسی کا بینک اکائونٹ میںجمع کروانا اور 30جون 2019ء تک نہ نکلوانا، غیر ملکی نقدی و اثاثہ جات کو ملک میں لا کر اپنے بینک اکائونٹ میں جمع کروانا یا پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ میں انویسٹ کرنا یا وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بانڈز میں انویسٹ کروانا ، غیر ملکی نقدی رقم اگر واپس نہ لانا چاہے یا غیر ملکی بیرر شیئر کو ظاہر کرنا چاہے تو ایسی نقدی رقوم یا ایسے شیئرز کو فروخت کرکے حاصل شدہ رقم کو غیر ملکی بینک میں 30جون سے پہلے جمع کروا کے ظاہر کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ ایسی رقوم 30جون تک بینک میں جمع رہیں۔

انہوںنے بتایاکہ ٹیکس کی شرح کے مطابق اندرون ملک غیر منقولہ جائیداد کے علاوہ تمام اثاثہ جات کی فیئر ویلیو کا 4فیصد، تمام غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات /اخراجات پر 4فیصد ، اندرون ملک غیر منقولہ جائیداد کی قیمت خرید جو ایف بی آر ویلیو کے ڈیڑھ سو فیصد سے کم نہ ہوکا 1.5فیصد ، غیر ملکی اثاثے (اگر پاکستان نہ لائے جائیں) تو 6فیصدکی شرح سے اس کی ادائیگی کی جاسکتی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ ٹیکس جمع کروانے کی مقررہ مدت میں رعایت سکیم کے تحت ظاہر کئے گئے اثاثہ جات /اخراجات /سیلز ٹیکس کی ادائیگی 30جون 2020ء تک ڈیفالٹ سرچارج کے ساتھ کی جا سکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ متعلقہ افراد سکیم سے استفادہ کے لئے ایف بی آر یا ریجنل ٹیکس آفس سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ مزید تفصیلات کے لئے گوشوارے جمع کروانے کی غرض سے مذکورہ لنک https://iris.fbr.gov.pk/public/txplogin.xhtml پر وزٹ ، ویب سائٹ www.fbr.gov.pk سے رہنمائی یا ہیلپ لائن051-111-772-772,041-8539990 سے معاونت حاصل کی جا سکتی ہے۔

فقیر والی میں شائع ہونے والی مزید خبریں