بدصوات کے بالائی ایک درجن دیہاتوں کا زمینی رابطہ بحال نہ ہوسکا ان علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہوگئی

بدصوات گلیشئیر پگلنے کا عمل جاری دن کے وقت ہر 15 منٹ میں نالے میں گلیشئیر گر رہا ہے ، ملحقہ آبادیوں کے 550 گھرانوں کا زمینی رابطہ مکمل طور پر بند ہیں گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی نے پاک آرمی کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے مصنوعی جھل بننے کی وجہ سے زیر آب آنے والے 30 متاثرہ گھرانوں میں ٹینٹ اور راشن تقسیم کیا

اتوار 22 جولائی 2018 20:40

غذر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جولائی2018ء) بدصوات کے بالائی ایک درجن دیہاتوں کا زمینی رابطہ بحال نہ ہوسکا ان علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہوگئی فوری امداد کی ضرورت ہے دوسری طرف بدصوات گلیشئیر پگلنے کا عمل جاری دن کے وقت ہر 15 منٹ میں نالے میں گلیشئیر گر رہا ہے ، ملحقہ آبادیوں کے 550 گھرانوں کا زمینی رابطہ مکمل طور پر بند ہیں ، مواصلاتی نظام موجود نہیں بجلی و صاف پانی کی سہولت بھی متاثر ، پانچ روز گزر چکے ہیں لیکن کئی علاقوں میں تاحال کوئی نہیں پہنچ سکا ہے۔

گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی نے پاک آرمی کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے مصنوعی جھل بننے کی وجہ سے زیر آب آنے والے 30 متاثرہ گھرانوں میں ٹینٹ اور راشن تقسیم کیا ہے، فوکس اور الخدمت فاونڈیشن کی ٹیمیوں نے بھی متاثرہ علاقوں میں ابتدائی سروے کر لیا ہے، تاہم گلیشئیر کے مسلسل گرنے اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے مذکورہ آبادیوں میں گلے اور پیٹ کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے ، انتہائی بیمار کو کسی ہسپتال تک پہنچانے کا کوئی ذریعہ موجود نہیں ہے ، کئی افراد متاثرہ گاوں سے نکلنے کیلئے بدصوات نالے سے گزرتے ہیں ، جس سے جانی نقصان کا شدید خدشہ لاحق ہے ، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کا کیمپ بدصوات گاوں سے 4 کلومیٹر دور بلہیزگاوں میں قائم ہے ، راشن اور دیگر امدادی سامان بھی بلہیز میں موجود ہے تاہم اسے بدصوات پہنچانا ممکن نہیں کیونکہ بدصوات نالے تک ہی 2گھنٹے کا پیدل سفر ہے اور اسکے بعد مسلسل گلیشئیر پگھنے کی وجہ سے مذکورہ نالے کوا کراس کرنا تقریبا ناممکن ہے ، اگر مذکورہ علاقوں کا اگلے 15 دن تک زمینی رابطہ بحال نہیں ہوا تو ان علاقوں میں غذائی بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے، مذکورہ گاوں میں پہلی ریلیف کے ساتھ ظفر شادم خیل 20 رضاکاروں اور محکمہ صحت کی ٹیم کے ساتھ اپنی جان پر کھیل کر بدصوات نالہ کراس کیا تھا بعد ازاں یہ رضاکار بھی 4دن تک متاثرہ علاقے میں پھنسے رہے ۔

(جاری ہے)

دوسری طرف جھیل کا بند ٹوٹنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ، بدصوات میں گلیشئیر کے مسلسل پھٹنے کی وجہ سے بند مذید مستحکم ہوتا جا رہا ہے ، تاہم سپل وے سے پانی کا اخراج جاری ہے ۔ متاثرین اور ملحقہ آبادیوں کے عوام کا کہنا ہیکہ انہیں فوری طور پر کسی محفوظ مقام منتقل کیا جائے ، اور خیمے اور دیگر ضروری سامان مہیا کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

غذر میں شائع ہونے والی مزید خبریں