غذر ،دور جدید میں بھی عوام پانیکی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں ،صفی الله

منگل 24 جولائی 2018 22:01

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جولائی2018ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ سے بیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گائوں داس جپوکہ کے عوام اس دور جدید میں بھی پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں گائوں میں خشک سالی کی وجہ عوام کی تما م فصیل سوکھ گئی ہیں اور عوام نقل مکانی پر مجبور ہوگئے یہاں کی خواتین دو کلومیٹر کا سفر طے کر کے گائوں گیچ سے اپنی کندھوں پر اٹھا کر پانی لانے پر مجبور ہیں مگر وقت کے حکمرانوں کو کوئی احساس تک نہیں گائوں کی سیر ابی کے لئے دریائے غذر میں واٹر ٹینکی بھی بنائی گئی ہے مگر تاحال وہاں سے بھی پانی کی فراہمی نہ ہوسکی اب تو پھیلدار وغیر پھیلدار درخت بھی سوکھ رہے ہیں گائوں کے مکینوں نے کئی بار اعلی حکام سے بات کی مگر کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی صرف تسلیاں دی جاتی ہے گائوں کے لوگوں کا روزگار صرف زراعت سے وابسط ہے مگر خشک سالی سے ان کی تمام فصیلیں سوکھ گئی ہے اور اب تو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں سابق چیرمین یونین کو نسل صفی اللهاور عمائدئن داس جپوکہ نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے انھیں پانی کی فراہمی کو یقین نہ بنایا تو وہ نقل مکانی پر مجبور ہونگے چونکہ اب تو پینے کا پانی بھی ہماری خواتین کئی کلومیٹر دور پیدل سفر کرکے اپنے کندھوں پر اٹھاکر لانے پر مجبور ہیںعمائدین نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے گائوں داس جپوکہ کے عوام کوپینے اور سیرابی آب کا پانی فراہم کرنے کے احکامات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

غذر میں شائع ہونے والی مزید خبریں