جس ادارے کیساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا،بلاول بھٹو زر داری

اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سوچ رہا ہے کہ کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹائی جائے، عوام کے دلوں سے کیسے نکالوگے ،ہم گلگت بلتستان کو حق ملکیت دلوائیں گے، کراچی اور سندھ میں مفت علاج کرسکتے ہیں تو یہاں بھی کرسکتے ہیں،جن کی وجہ سے سی پیک بنا، انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا جلسے سے خطاب

اتوار 1 نومبر 2020 21:45

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہاہے کہ جس ادارے کیساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا،اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سوچ رہا ہے کہ کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹائی جائے، عوام کے دلوں سے کیسے نکالوگے ،ہم گلگت بلتستان کو حق ملکیت دلوائیں گے، کراچی اور سندھ میں مفت علاج کرسکتے ہیں تو یہاں بھی کرسکتے ہیں،جن کی وجہ سے سی پیک بنا، انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

وہ انتخابی جلسے سے خطاب کررہے تھے ۔جی بی کے سابق گورنر قمر زمان کائرہ، سہراب خان مری، ڈاکٹر کریم خواجہ اور قاسم نوید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جی بی کے عوام کو ڈوگرہ راج سے اپنی جدوجہد سے اپنی آزادی حاصل کرنے پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے جی بی کے عوام کو ان کی کامیاب جدوجہد پر سلام پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ بعد میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جی بی کے عوام کو ایف سی آر سے آزاد کیا اور اس کے بعد جی بی کے عوام کو غربت اور بھوک سے آزاد کرنے کے لئے غذائی اشیاء، پٹرول اور کپڑوں پر سبسیڈی دے کر روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے پر عمل کیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہر پاکستانی شہری کو پاسپورٹ حاصل کرنے کا حق دیا اور بیرون ممالک ملازمت کے مواقع مہیا کئے۔

اسی طرح شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جی بی کو جمہوریت دی، نوکریاں دیں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام متعارف کروایا۔ صدر زرداری نے جی بی کو اسمبلی دی، گورنر اور وزیراعلیٰ دیا اور بی آئی ایس پی کے ذریعے غریب خواتین کے لئے ریلیف فراہم کیا۔ یہ سلیکٹڈ سمجھتا ہے کہ بی آئی ایس پی سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی تصویر ہٹانے سے لوگ انہیں بھول جائیں گے جبکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا نام عوام کے دلوں پر نقش ہے۔

انہوںنے کہا کہ جی بی میں پارٹی کی گزشتہ حکومت نے نوجوانوں کو 25ہزار نوکریاں فراہم کی تھیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جی بی کے عوام کی خوشحالی کے لئے شاہراہ قراقرم کی بنیاد رکھی۔ صدر زرداری نے سی پیک کی بنیاد رکھی لیکن آج ہر کوئی سی پیک کا کریڈٹ لینا چاہتا ہے۔ صدر زداری نے سی پیک کا آئیڈیا اس لئے دیا تھا تاکہ جی بی، فاٹا اور بلوچستان کے پسماندہ علاقے ترقی کریں اور سی پیک کے منصوبے کا پھل پاکستان کے غریب عوام کو ملے۔

اب 15نومبر وہ دن ہے جب جی بی کے عوام اپنا حق حاکمیت اور حق ملکیت وزیراعظم منتخب کرنے کا حق اور صوبہ حاصل کرنے کا حق لینے کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ آج کوئی شخص جی بی کے لوگوں کو بیوقوف بنانے آیا تھا لیکن جی بی کے عوام اس شخص کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں یہ وہ شخص ہے جس نے مخالفین کو منافق کہا جبکہ منافقت کی ساری نشانیاں عمران خان کے اندر موجود ہیں۔

منافق کی چار نشانیاں ہیں، سب سے پہلی کہ وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کرتا، دوسری یہ کہ وہ مستقل جھوٹ بولتا ہے، تیسری یہ کہ گندی زبان استعمال کرتا ہے اور چوتھی یہ کہ معاہدوں کی خلاف ورزری کرتا ہے۔ ایسا شخص ہی سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی وزیراعظم عمران خان ہے۔ عمران خان خود کشمیر کو بھارت کے حوالے کر دیتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ اپوزیشن کا بیانیہ بھارت کا بیانیہ ہے۔

عمران خان خود بھارتی انتخابات میں نریندر مودی کی انتخابی فتح کے لئے دعائیں کر رہے تھے۔ عمران خان وہ شخص ہے جس نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ریلیف دینے کے لئے رات کی تاریکی میں صدارتی آرڈیننس جاری کرایا تاکہ اسے پارلیمنٹ اور پاکستانی عوام سے چھپا سکے۔ عمران خان نے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کو این آر او دیا۔ اس نے سلائی مشین سے امریکہ میں اربوں کی جائیداد بنا لی۔

عمران خان نے پاپا جونز کو این آراو دیا، عمران خان نے آٹا چور، چینی چور اور ان چوروں کو این آراو دیا جنہوں نے بی آرٹی میں اربوں روپے کمائے۔ عمران خان اپوزیشن کے احتساب کی بڑی بڑی باتیں کرتا ہے جبکہ پچھلے دوسالوں میں کرپشن بے تحاشہ بڑھ گئی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ہر کسی کا ایک ہی قانون کے تحت احتساب چاہتے ہیں چاہے وہ جج ہو یا جنرل ہو۔

انہوںنے کہا کہ یہ پاکستان پیپلزپارٹی کی تیسری نسل ہے جو جی بی کے عوام کے پاس آئی اور جی بی کے عوام اس بات سے واقف ہیں کہ ہم اپنا وعدہ پورا کرتے ہیں۔ اب پیپلزپارٹی جی بی کے عوام کو عمران خان کی تباہی سے بچائے گی۔ جی بی کے عوام 15نومبر کو پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو غذر سے تینوں سیٹیں چاہئیں اور عوام پیپلزپارٹی کے نمائندو پیر سید جلال شاہ، ڈاکٹر علی مدد اور ایوب شاہ کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے عوم سے کہا کہ وہ 15نومبر تک اسی جوش اور جذبے سے کام کرتے رہیں تاکہ پیپلزپارٹی کو بھاری مینڈیٹ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کی حکومت جی بی میں بن جانے کے بعد ہی واپس جائیں گے اور عوام کے ساتھ جیت کا جشن منائیں گے۔ن

غذر میں شائع ہونے والی مزید خبریں