کسی ملک کی ثقافت اور روایات کے تحفظ کے لیے اس ملک میں بولے جانے والی زبانوں کا تحفظ انتہائی ضروری ہے، قمر زمان کائرہ

ہمارا ماضی اور ہماری ثقافت انتہائی مضبوط ہیں اور ان سے جڑے رہنے میں ہماری زبانوں کا بڑا کلیدی کردار ہے ، مشیر وزیر اعظم

جمعرات 30 جون 2022 23:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کسی ملک کی ثقافت اور روایات کے تحفظ کے لیے اس ملک میں بولے جانے والی زبانوں کا تحفظ انتہائی ضروری ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں لینگویج ڈاکیومنٹیشن سے متعلق ایک تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہمارا ماضی اور ہماری ثقافت انتہائی مضبوط ہیں اور ان سے جڑے رہنے میں ہماری زبانوں کا بڑا کلیدی کردار ہے ، انہوں نے کہا کہ برداشت کی روایت عام کرنے سے ہی جمہوریت اور جمہوری معاشرے مضبوط ہوتے ہیں اور اس برداشت کو روایت کو عام کرنے میں اس معاشرے کا کثیر جہتی اور کثیر اللسانی ہونا بڑا اہم ہے ، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لیے جامعات اور اہل علم سے رجوع کرنا ہو گا ، انہوں نے زور دیا کہ ہم انگریزی زبان میں علم کو پڑھا تو سکتے ہیں لیکن اس کو اچھی طرح سمجھانے میں مادری زبانوں کو اہمیت دینی ہو گی ، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو اپنی مادری زبان سے کسی صورت دور نہیں کرنا چاہیے اور اس ضمن میں والدین پر یہ لازم ہے کہ وہ اپنے بچوں کا اپنی مادری زبان اور ثقافت سے مضبوط تعلق وابستہ رکھیں۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ان کی شدید خواہش ہے کہ دارالترجمہ قائم کیا جائے اور اپنی مادری زبانوں کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ، انہوں نے کہا کہ دنیا میں تقریباً 7 ہزار زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سے 1400 زبانیں آج معدوم ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی 80 زبانوں میں سے تقریباً 28 زبانیں معدوم ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں جن کے تحفظ کے لیے جامعات کا اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں قومیں اپنی شناخت ، ثقافت اور زبان کے تحفظ اور ترقی کے لیے بیپناہ وسائل استعمال کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زبانوں کے تحفظ کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی بھی اشد ضرورت ہے۔

مشیر امور کشمیر نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اس تربیتی ورکشاپ کے شرکاء نے معدوم ہونے والی ممکنہ زبانوں کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری مہارت حاصل کی ہوگی۔ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے امریکہ کی نارتھ ٹیکساس یونیورسٹی اور ترکی کی انگلشر انٹرنیشنل کے تعاون سے کیا جس میں پاکستان کی تقریبا 35 یونیورسٹیز نے شرکت کی۔ اس موقع پر مشیر امور کشمیر نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا القیوم کو اس کامیاب تربیتی ورکشاپ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ تربیتی ورکشاپ پاکستان کی تمام زبانوں کو محفوظ کرنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہو گی

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں