پولیس نے مبینہ طور پر ہندو لڑکیوں کے جبری گمشدگی کے معاملے میں شامل نکاح خواہ سمیت دیگر شرکاء کو گرفتار کرلیا

پیر 25 مارچ 2019 15:35

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) پولیس نے مبینہ طور پر ہندو لڑکیوں کے جبری گمشدگی کے معاملے میں شامل نکاح خواہ سمیت دیگر شرکاء کو گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر گھوٹکی اور ایس ایس پی گھوٹکی فرخ لنجھار لڑکیوں کے والدین سے ملاقات کی۔ ایس ایس پی کے مطابق ابتدائی معلومات کی بنیاد پر کچھ گرفتاریاں ہوئی ہیں جس میں نکاح خواہ اور دیگر شرکاء شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جو بھی معلومات مل رہی ہیں اس کی بنیاد پر کارروائی کررہے ییں، مختلف لوگوں کی گرفتاریاں کی ہے جو ان کے ساتھ رابطے میں تھے۔پولیس کے مطابق ڈہرکی تھانے میں دونوں لڑکیوں کے مبینہ اغواء کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا تاہم 22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق دونوں بہنوں نے میڈیا کے سامنے اپنی مرضی سے نکاح کا اعتراف کیا تھا۔

قبل ازیں سندھ کے شہر ڈہرکی سے لاپتہ ہونے والی دونوں لڑکیوں نے بہاولپور کی عدالت میں تحفظ کے لیے درخواست دائر کی ۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو دونوں بہنوں کی بازیابی اور معاملے پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں