سندھ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکیوں کی عمریں18سال سے کم ہونے کا انکشاف

نادرا فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کے مطابق روینا کی عمر پندرہ اور رینا کی تیرہ سال ہے

پیر 25 مارچ 2019 20:12

سندھ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکیوں کی عمریں18سال سے کم ہونے کا انکشاف
گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) سندھ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکیوں کی عمریں18سال سے کم ہونے کا انکشاف ، نادرا فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کے مطابق روینا کی عمر پندرہ اور رینا کی تیرہ سال ہے۔گزشتہ روز لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد پسند کی شادی کا وڈیو بیان دیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی گھوٹکی نے بتایا ہے کہ نکاح خواں سمیت کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ نے بھی سندھ سے لڑکیوں کے مبینہ اغوا پر نوٹس لے لیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی دو ہفتے میں واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔سندھ کے ضلع گھوٹکی سے لاپتہ ہونے والی لڑکیوں کا تاحال سراغ نہیں مل سکا۔ اہلخانہ کے مطابق لڑکیوں کو گھوٹکی سے پنجاب کے ضلع رحیم یار خان منتقل کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں کی رحیم یار خان سے گوجرانوالہ پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بھی دونوں لڑکیوں کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب اور سندھ حکومت کو ان کی بازیابی کی ہدایت کی تھی۔ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے بھی ہندو لڑکیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں