کوٹری کی عدالت سے اشتہاری روپوش قرار دیاگیا ملزم سجاول ضلع کا خودساختہ پرائس کنٹرول افسر بن گیا

نوکریوں کے جعلی آرڈر دیکر کروڑوں روپے لوٹنے اور شہریوں سے بداخلاقی کی شکایات نوکریوں کے نام پر کروڑوں روپے لوٹ مار کرنے والے گروہ کے ارکان کے خلاف کاروائی کرکے متاثرین کو رقوم واپس کی جائیں ، شہری

بدھ 1 دسمبر 2021 23:57

میرپوربٹھورو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) کوٹری کی عدالت سے اشتہاری روپوش قرار دیاگیا ملزم سجاول ضلع کا خودساختہ پرائس کنٹرول افسر بن گیا۔ نوکریوں کے جعلی آرڈر دیکر کروڑوں روپے لوٹنے اور شہریوں سے بداخلاقی کی شکایات رپورٹ کے مطابق سجاول ضلع میں محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز کا دفتر تک قائم نہیں ہوسکاہے ، تاہم فراڈ کے مقدمے میں مطلوب عدالتی روپوش ملزم رشید میمن عرف پیٹو ضلع سجاول میں پرائس کنٹرول کا ڈائریکٹراسسٹنٹ ڈائریکٹر کہلواکر خود ساختہ لسٹیں فراہم کرنے اور تاجروں سے پیسے بٹورنے میں مصروف ہے ، جس کے خلاف شہریوں نے کافی شکایات کی ہیں ۔

، مذکورہ شخص پر ضلع جامشورو کے کوٹری تھانہ پر دوہزار سترہ میں فراڈ کا مقدمہ نمبر ایک سو چھتیس درج ہے جس کے تحت سول جج کوٹری نے اسے روپوش قراردیکر بائیس اگست دوہزار سترہ کو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذائع کا کہناہے کہ سندہ میں دوہزار بارہ میں نوکریوں پر پابندی کے عرصے میں مذکورہ شخص ایم کیوایم الطاف کا سرگرم کارکن ہونے کے ناطے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے جعلی آرڈر دیکر سینکڑوں نوجوانوں سے کروڑوں روپے اینٹھ چکا ان جعلی آرڈرس پر کئی افراد نوکریوں پر لگ گئے جن کی تنخواہیں بھی روک دی گئیں تھیں ، جبکہ دیگر سینکڑوں نوجوان نوکری جوائن نہ کرسکے اور انہوں نے اس شخص کے خلاف احتجاج کیا، بعد ازاں کء سالوں تک رلنے کے بعد اس کے سجاول کے گھرکے باہر احتجاج کرکے دھرنادیا اور مقامی بااثر شخصیات کی مداخلت اور یقین دہانی پر احتجاج ختم کیاگیا، تاہم پیسے واپس نہ مل سکے ، اسی طرح کراچی کے متاثرین نے بھی اس کے خلاف کراچی میں علیحدہ سے احتجاج کیااور کمپلینٹس کی ہیں ، جبکہ کوٹری تھانہ میں اس کے خلاف مقدمہ نمبر ایک سو چھتیس درج کیاگیااور سول کورٹ کوٹری نے اس کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردئے ہیں ، مدعی نے دوہزار اٹھارہ میں سجاول میں کمپلینٹ سیل ایس پی آفس میں درخواست بھی دی جس پر اسے گرفتارکرکے سیاسی مداخلت پر رہاکردیاگیا۔

کراچی کے متاثرین کا کہناہے کہ مذکورہ جعلساز گروہ میں دڑو کا ذوالفقار گگو، سجاول کے چند دیگر افراد بھی شامل ہیں،اور ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی بھی جعلی آرڈر کے معاملات میں ملوث رہے ہیں ۔ ، ان کے ایک کروڑ روپے سے زائد رقم ہڑپ کرچکے ہیں ۔ جس کی ریکوری کے لئے احتجاج بھی کیاہے لیکن بااثرسیاسی افراد اس کو پناہ دئے ہوئے ہیں ،مقامی شیرازی گروپ کے پاس فیصلے میں اس نے پیسے واپس لینے کی حامی بھری اور انیس لاکھ روپے کی رقم بیچ کے افراد کو دی لیکن ہمیں واپس نہیں ملی ہے ، جبکہ سیاسی اثررسوخ اور پی پی ایم این اے کی وجہ سے پولیس کوئی مدد نہیں کررہی ہے ، ابھی تک دربدرہیں ، مذکورہ فراڈی شخص اس وقت سجاول میں پرائس کنٹرول کا بڑاافسربنا لوگوں کو ٹھگنے میں مصروف ہے ، ادھر محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز سندہ کے ٹھٹھہ آفس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ندرت اللہ صدیقی نے رابطے پر بتایاکہ ان کے پاس گریڈ پانچ کا ایک انیومیریٹر عبدالرشید نام کا ہے ، لیکن سجاول میں محکمہ کا کوئی دفترہی نہیں ہے ، جبکہ کسی بھی عدالتی وارنٹ سے ناواقف ہیں ۔

علاوہ ازیں شہریوں کی جانب سے انہیں مذکورہ شخص کے افسر بن کر ٹھگنے کی شکایت پیش کی گئی ہے ۔علاوہ ازیں سوشل میڈیاپر شہریوں کے خلاف بداخلاقی کی پوسٹیں کرنے کئے جانے کی بھی شکایات دی گئی ہیں ۔لیکن تاحال کاروائی نہ ہوسکی ہے ، شہریوں کاکہناہے کہ نوکریوں کے نام پر کروڑوں روپے لوٹ مار کرنے والے گروہ کے ارکان کے خلاف کاروائی کرکے متاثرین کو رقوم واپس کی جائیں ۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں