دیامر ڈیم کے ریزوائر حدود میں غیر قانونی تعمیرات کی خلاف آپریشن‘ ڈیڑھ سو مکانات مسمار

پیر 15 جنوری 2018 12:48

استور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2018ء) دیامر ڈیم کے ریزوائر حدود میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف انتظامیہ نے بڑے آپریشن کرتے ہوئے ڈیڑھ سو سے زائد مکانات کو مسمار کردیا تحصیل چلاس کے نواحی گاوں گوہر آباد کینو داس کے قریب سنگ نالہ میں درائے سندھ کے ساتھ دیامر بھاشہ ڈیم کے ریزوائر حدود میں غیرقانونی طور پر کی گئیں تعمیرات کے خلاف ضلعی انتظامیہ نے جی بی سکاوٹس اور دیامر پولیس کی مدد سے سخت آپریشن کیا ،اور نئی تعمیر شدہ تمام مکانات کو بلڈوزر لگا کر مسمار کر دیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر دیامر دلدار ملک کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر چلاس بلال احمد نے پولیس اور جی بی سکاوٹس کی بھاری نفری کے ہمراہ کینو داس میں غیرقانونی طور پر تعمیر کئے گئے تمام مکانوں کو منہدم کیا اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے دیامر بھاشا ڈیم کی حدود میں غیرقانونی مکانات تعمیر کرنے کا مقصد اراضی اور تعمیرات کا معاوضہ حاصل کرنا تھا ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دیامر بھاشہ ڈیم کی حدود میں ضلعی انتظامیہ لفٹ آور کے نام سے ادائیگی نہ ہونے والی زمینوں کے معاوضہ جات ادا کرنے والی ہے اسسٹنٹ کمشنر چلاس بلال احمد نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ کسی بھی صورت غیرقانونی طور پر تعمیرات کرنے والوں کو ادائیگی نہیں کرے گی اس آپریشن سے حکومت کو کروڑوں روپے کی بچت ہو گی۔

(جاری ہے)

ڈیم ایریا میں تعمیرات پر پابندی عائد ہے۔ لوگوں نے راتوں رات معاوضوں کے حصول کیلئے تعمیرات کی تھیں جنہیں گرا دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر دیامر نے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم ایریا میں کسی قسم کی تعمیرات قبول نہیں ہوگی رکاوٹ پیدا کرنے والے افراد کے خلاف باقاعدہ اے ٹی اے کے تحت پرچہ کیا جائے ‘ڈپٹی کمشنر دیامر کی جانب سے جاری ایک لیٹر کے مطابق ڈیم ریزروائر ایریاز میں کسی قسم کی تعمیرات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں