ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کیساتھ نا انصافی کوجہ ان ملازمین کو سردیوں میں لکڑی نہیں ملتی تھی، سکیل کے تناسب سے ملازمین کو لکڑی کی بجائے ان کی تنخواہ میں رقم فراہم کرنے سے تمام ملازمین خصوصاًچھوٹے سٹاف کو ان کا حق ملے گا،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

پیر 11 دسمبر 2017 21:58

ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین  کیساتھ نا انصافی کوجہ ان ملازمین کو سردیوں میں لکڑی نہیں ملتی تھی، سکیل کے تناسب سے ملازمین کو لکڑی کی بجائے ان کی تنخواہ میں رقم فراہم کرنے سے تمام ملازمین خصوصاًچھوٹے سٹاف کو ان کا حق ملے گا،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن
گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین ، عارضی ملازمین اور پولیس میں خدمات سر انجام دینے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ نا انصافی کی جاتی تھی جس کی وجہ ان ملازمین کو سردیوں میں لکڑی نہیں ملتی تھی، سکیل کے تناسب سے ملازمین کو لکڑی کی بجائے ان کی تنخواہ میں رقم فراہم کرنے سے تمام ملازمین خصوصاًچھوٹے سٹاف کو ان کا حق ملے گا، جنگلات کے کٹاو کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

ہسپتالوں اور سکولوں کے لیے بھی الگ ہیٹنگ کا بندوبست کیا جائیگا، معاشرے میں پائے جانے والی مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے اور ایچ آئی وی اور تھلسیمیا کے پھیلائو کی روک تھام اور محفوظ انتقال خون یقینی بنانے کے لیے محکمہ صحت اور محکمہ اطلاعات آگہی مہم کا بندوبست کرے تاکہ شادی سے قبل ان خطرناک بیماریوں کے بارے میں لیسٹ لازمی قرار دیا جائے اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے مشیر وزیر اعلیٰ شمس میر، صوبائی سیکریٹری سیاحت اور سیکریٹری صحت پر مشتمل کمیٹی کابینہ اجلاس میں قائم کی جو آگہی اور قانون سازی پر سفارشات مرتب کرے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے پیر کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں کی حالت مزید بہتر بنانے کے لیے ہسپتالوں کی آمدن اسی ہسپتال میں خرچ کرنے کے لیے جامع سمری تیار کی جائے اور متعلقہ فورم میں منظوری کے لیے پیش کی جائے، پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کرتے ہوئے محکمہ تحفظ ماحولیات کے ادارے کو مزید فعال بنایا جائے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے گلوپ پراجیکٹ میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع شامل کیے ہیں جس سے ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی،حکومت نے سرکاری ملازمتوں میں بھرتیوں کو میرٹ پر یقینی بنایا ہے ۔ تمام خالی اسامیوں کو تشہیر کرکے میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی جائیں عارضی ملازمت کرنے والوں کو وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق عمر میں رعایت دی جائیگی اور انٹرایو میں سالانہ کی بنیاد پر اضافی نمبر دیے جائینگے جو وفاقی حکومت کی پالیسی ہے اور اس پالیسی کو سپریم کورٹ نے بھی منظور کی ہے۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے محکمہ برقیات ، محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کے ایسے منصوبے جو کروڑوں کی رقم سے مکمل ہوئے ہیںلیکن سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہیں منصوبوں کو فعال کرنے کے لیے متعلقہ سیکریٹریز 10 جنوری تک غیر فعال منصوبوں کو فعال کرنے کے لیے درکار ملازمین کا ڈیٹا تیار کریں جن پر سپیشل پے سکیل پر کنٹریکٹ میں ملازمین کی بھرتیوں کے لیے پراجیکٹ ترقیاتی بجٹ سے شروع کیا جائیگا۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ڈپٹی چیف محکمہ منصوبہ بندی محمد نزیر ، ڈی آئی جی اشرف نور شہید ، لال سید پراجیکیٹ ڈاریکٹر، پروفیسر جمشید اور کابینہ سیکریٹریٹ کے ملازم عبدلواہاب کے مغفرت اور بلند ی درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ اجلاس میں مرحومین اور شہید ڈی آئی جی اشرف نور کو ان کی خدمات پر خراج عقیدت ۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں