گلگت ،ْ لڑکیوں کے اسکول پرحملے کا منصوبہ ناکام،

13 مشتبہ افراد گرفتار گرفتار شدہ تمام مشتبہ افراد عنایت اللہ نامی مقامی شخص کے مدرسے کے طلبا ہیں ،ْ ڈپٹی انسپکٹر جنرل گوہر نفس

پیر 27 اگست 2018 13:31

گلگت ،ْ لڑکیوں کے اسکول پرحملے کا منصوبہ ناکام،
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اگست2018ء) گلگت بلتستان کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے غزر تحصیل میں لڑکیوں کے اسکولوں پر حملے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 13 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل گوہرنفیس کے مطابق گرفتار شدہ تمام مشتبہ افراد عنایت اللہ نامی مقامی شخص کے مدرسے کے طلبا ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ شب کی گئی کارروائی میں مدرسے سے دھماکا خیز مواد اور پیٹرول بھی برآمد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدرسے میں اسکول اور کالج کو حملے کا نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا جارہا تھا۔ڈی آئی جی نفیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 17-2016 میں دیامر کے علاقے میں کئی اسکولوں پر حملے میں ملوث ہونے کا اقرار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملزمان نے پرنس کریم آغا خان اور سابق گورنر پیر کرم علی شاہ پر بم حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دیامر تحصیل میں کم از کم 15 اسکولوں کو تباہ کردیا گیاتھا واقعہ میں ایک مشتبہ دہشت گرد ہلاک جبکہ تقریباً دو درجن کو علاقے میں کارروائی کے دوران حراست میں لے لیا گیا ،ْان تباہ شدہ اسکولوں میں سے 12 کو 48 گھنٹے کے دوران نشانہ بنایا گیا تھا۔2014 میں لڑکیوں کیلئے قائم 6 اسکولوں کو ایک ہی وقت میں آگ لگائی گئی تھی۔ 2011 اور 2015 میں بھی انتہاپسند لڑکیوں کے اسکولوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں سب سے کم شرح تعلیم والے علاقے میں بعض روایات اور انتہاپسندی، خواتین کی تعلیم کی مخالفت کی اہم وجہ ہیں۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں