گلگت بلتستان میں تکنیکی تربیت کے فروغ کیلئے این ایل سی اور بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط

اتوار 13 جنوری 2019 17:40

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2019ء) نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) اور بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی (آئی ایف اے ڈی) کے ادارے اکنامک ٹرانسفارمیشن انیشی ایٹو نے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تکنیکی تربیت کی فراہمی کے لئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کر دیئے۔ مفاہمتی یاداشت پر دستخط گلگت بلتستان میںآئی ایف اے ڈی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر احسان میر اور اپلائیڈ ٹیکنالوجیز انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل کرنل ریٹائرڈ راشد اقبال نے کئے۔

اس موقع پر گلگت بلتستان کے سینئر افسران، این ایل سی اور آئی ایف اے ڈی کے حکام بھی موجود تھے۔ معاہدہ کے مطابق گلگت میں واقع این ایل سی کے تکنیکی تربیت کے ادارے میں آٹھ مختلف شعبہ جات میں 100 نوجوانوں کو تکنیکی تربیت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ا ن میں بھاری مشینری، کوانٹٹی سرویئر، سول سرویئر، آٹو مکینک، میسن،پلمبر، الیکٹریشن اور ویلڈنگ شامل ہیں۔

آئی ایف اے ڈی نے طلباء گانچے، استور،غذر،دیامر،سکردو کے اضلاع اور شمالی علاقہ جات کے دیگر دور افتادہ علاقوں سے منتخب کئے ہیں۔ این ایل سی نے گلگت میں تکنیکی تربیت کا ادارہ قائم کیا ہے تاکہ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں با عزت روزگار کے حصول کے لئے اہل بنایا جا سکے۔ این ایل سی کے زیر انتظام اس ادارے نے مختصر مدت میں فنی تربیت کے شعبے میں قابل قدر مقام حاصل کیا ہے۔

حال ہی میں ادارے کے گیارہ طلباء کو تکنیکی مہارت کے علاقائی مقابلے کے لئے منتخب کیا گیا جن میں سے ایک طالب علم نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ یاد رہے کہ این ایل سی نے مندرہ، دینہ، امان گڑھ اور خیر پور کے مقامات پر تکنیکی تربیت کے ادارے قائم کئے ہیں جو پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ فنی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ ان اداروں میں اب تک 55 ہزار سے زائد طلباء کو تربیت دی جا چکی ہے جو اندرون اور بیرون ملک خصوصاً مشرق وسطیٰ میں ملازمت کر کے ملک کو قیمتی زر مبادلہ بھیج رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں