سابق حکومت کی بیڈ گورننس اور نااہلی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں امن وامان کا مسئلہ رہا،حافظ حفیظ الرحمن

جمعہ 26 اپریل 2019 15:27

سابق حکومت کی بیڈ گورننس اور نااہلی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں امن وامان کا مسئلہ رہا،حافظ حفیظ الرحمن
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2019ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ سابق حکومت کی بیڈ گورننس اور نااہلی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں امن وامان کا مسئلہ رہا ، بے گناہ افراد کی لاشیں گریں، آبادیوں پر حملے ہوئے اور لوگوں کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا ،جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، سابق حکومت نے امن وامان کیلئے حکومتی رٹ قائم کرنے کے بجائے جرگوں کا استعمال کیا،گلگت بلتستان سے نو گو ایریاز کا خاتمہ ہوا جس میں اداروں اور انتظامیہ کا کردار قابل تحسین رہا ہے۔

چند لوگوں کی خواہش اور سازشوں کے باوجود گلگت بلتستان کا امن قائم ہے، نیک نیتی سے علاقے میں امن اور ترقی کیلئے کام کیا جسکے ثمرات عوام کو مل رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چلاس میں بسوں اور یادگار محلہ گلگت میں گھروں کو جلانے کے ناخوشگوار واقعات کے معاوضوں کی ادائیگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت سے قبل قدرتی حادثات میں جاںبحق ہونے والوں کے لواحقین کی مالی مدد کے حوالے سے بھی کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی تھی جسکی وجہ سے قدرتی آفات میں جاںبحق ہونے والوں کے لواحقین کو دربدر کی ٹھوکریں کھانی پڑتی۔ ہماری حکومت نے پالیسی بنائی جسکی وجہ سے اب کسی بھی قدرتی آفات میں جاںبحق ہونے والے لواحقین کو دفتر کے چکر لگانے نہیں پڑتے ہیں بلکہ ان کی دہلیز پر چیکس دیے جاتے ہیں۔

حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں ناخوشگوار واقعات میں نقصانات کے معاوضوں کیلئے بہت سی درخواستیں موصول ہوئی تھیں لیکن جانچ پڑتال کے بعد چلاس میں بسوں کو جلانے اور یادگار محلہ گلگت میں گھروں کو جلانے کے واقعات کے مالکان کو معاوضوں کی ادائیگی کی جارہی ہے جسکی منظوری صوبائی حکومت نے دی تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے صوبے میں مثالی امن قائم ہوا ہے اور میگا منصوبے تعمیرہورہے ہیں جن کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔

ہم سب نے مل کر اس امن کی حفاظت کرنی ہے اور تعمیر و ترقی کے سفر کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے عزائم نا کام بنانے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے چلاس میں جلائی جانے والی بسوں اور یادگار محلہ گلگت میں جلائے جانے والے گھروں کے مالکان میں تین کروڑ27لاکھ77ہزار کے چیکس تقسیم کیے۔ جن میں محمد رضا سکردوکو9140000 رقم کا چیک، مشابروم ٹورز سکردوکو2930000 رقم کا چیک، سید اختر حسین سکردوکو2930000 رقم کا چیک، اشرف علی سکردو کو2930000 رقم کا چیک، منظور سکردو کو2930000 رقم کا چیک، طارق محبوب شگر کو600000 رقم کا چیک، وحید اللہ کو3417500 رقم کا چیک، رافیہ بیگم گلگت کو2612600 رقم کا چیک ، نثار گلگت کو577000 رقم کا چیک، میر باز گلگت کو300000 رقم کا چیک، جمعہ دین گلگت کو675500 رقم کا چیک، اکبر خان گلگت کو634000 رقم کا چیک، ریاض گلگت کو1391000رقم کا چیک، میر نواز خان گلگت کو810000رقم کا چیک اور آصف اقبال کو900000 رقم کا چیک دیا گیا واضح رہے کہ ناخوشگوار واقعات 2012 میں پیش آئے تھے۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں