وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار اور وزیر اعلی گلگت بلتستان کے درمیان ملاقات

ہفتہ 18 مئی 2019 23:15

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2019ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار اور وزیر اعلی گلگت بلتستان کے درمیان ملاقات، وزارت منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہد ایت پر گلگت بلتستان میں پی ایس ڈی پی منصوبوں اور آنے والے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے وفاقی وزیر اور وزیر اعلی کے لئے تفصیلی بریفنگ کا اہتمام جس میں سابق مرکزی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے لئے پی ایس ڈی پی میں رکھی گئی رقم اس کے استعمال اور نئی مرکزی حکومت کی جانب سے کی جانے والی کٹوتی پر تفصیلی بحث ہوئی۔

اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے گلگت بلتستان کو 149ارب کے پی ایس ڈی پی میں منصوبے دئے جس میں ہم گلگت بلتستان کے لئے کئی اہم بڑے منصوبے رکھے جن میں سے بیشتر کی فزیبلٹی اور پی سی ون تیار ہے جبکہ بعض منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گلگت چترال چکدرہ شاہراہ،کا پی سی ون تیار ہو چکا جبکہ شندور سے گلگت تک شاہراہ کو پہنچانے کے لئے انتظامی منظوری درکار ہے جو کہ فوری طور پر ہونی چاہئے،کارگاہ ٹوکھنبری ہ شاہراہ بٹوگاہ شاہراہ اور شاہراہ نگر منصوبوں کا پی سی ٹو اور فزیبلٹی رپورٹ صوبائی حکومت تیار کر چکی ہے جنہیں اگلے پی ایس ڈی پی سے فنڈ دینا انتہائی ناگزیر ہے ۔

وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت میں سیوریج سسٹم کے منصوبے کو ہم نے سابقہ حکومت کے تعاون سے کافی حد تک مکمل کر لیا ہے مگر اس منصوبے کی تکمیل کے لئے ہمیں مزید چار ارب روپوں کی ضرورت ہے اور یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ سکردو چلاس میں 500بیڈہسپتال قائم کرنے کے لئے بھی فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت کے دور میں وفاقی پی ایس ڈی پی میں ملک بھر کے لئے 1200ارب رکھے گئے تھے جبکہ اس دفعہ 400ارب کی رقم رکھی گئی ہے اس محدود بجٹ میں گلگت بلتستان کے تمام منصوبوں کے لئے رقم فراہم کرنا وفاق کے لئے ممکن نہیں ہے اس لئے گلگت بلتستان حکومت نے جو منصوبے ہمیں بتائے ہیں ان میں سے جو ضروری اور اہم ہوں گے ان کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں منظوری دینے کی پوری کوشش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں