معیار ی خوراک کی پیداواریت و خوارک کی ضیائع سے متعلق آگاہی غذائی قلت سے نجات دلاسکتی ہے ، ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ

کے آ ئی یو میں عالمی یوم خوراک کے حوالے سے ریلی و تقریب کا اہتمام،اساتذہ،طلبہ وطالبات کی بھرپور شرکت

بدھ 16 اکتوبر 2019 23:55

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں 16اکتوبر کو عالمی یوم خوراک کے حوالے سے شاندار ریلی و تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ریلی وتقریب کا مقصد عالمی یوم خوراک کی اہمیت و افادیت سمیت معیاری خوراک کی پیداواریت و خوراک کی بے دریغ ضیائع سے متعلق شعور و آگاہی دلانا تھا۔اس مناسبت سے ریلی و تقریب کا اہتمام کے شعبہ ایگریکلچراینڈ فوڈ ٹیکنالوجی نے گلگت بلتستان کے محکمہ ایگریکلچر ریسرچ کے باہمی اشتراک سے کیاتھا۔

یوم خوراک ریلی کا آغاز یونیورسٹی کے شعبہ ایگریکلچراینڈ فوڈ ٹیکنالوجی سے ہوا جو شعبہ آرتھ سائنسزسے ہوکر ایڈمنسٹریشن بلاک پہنچی جہاں سے قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر،ڈینز،رجسٹرار سمیت دیگر انتظامی آفیسران اور فیکلٹی ممبران بھی شامل ہوئے جوکہ کے آ ئی یوکے سبز زار سے ہوتے ہوئے مشرف ہال پہنچ گئی جہاں پر عالمی یوم خوراک کے حوالے سے شاندار تقریب منعقد ہوئی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر قراقرم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطائاللہ شاہ نے کہاکہ متواز ن خوارک کے استعمال سے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتاہے۔ متوازن خوارک کے استعمال کے حوالے سے انفرادی و اجتماعی سطح پر شعور دلانے کی ضرورت ہے۔متوازن خوراک استعمال نہ کرنے کی وجہ سے دنیابھر میں آئے دن اموات میں اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ دنیابھر میں خوراک کی پیداوار وافرہے مگر خوراک کا ضیائع زیادہ ہو رہاہے۔

جس کی شرح ضیائع 40فیصد ہے۔جس کی وجہ سے خوراک میں کمی واقع ہورہاہے۔خوراک کے ضیائع کوکم کرنے کے لیے نچلی سطح تک آگاہی فراہم کرنے کے لیے شعبہ خوراک سے وابستہ طلبا کو خصوصی طورپر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ غذائی قلت سے نجات حاصل کیاجاسکے۔ان سے قبل عالمی یوم خوراک کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں ڈین لائف سائنسز ڈاکٹر خلیل احمد، محکمہ خوراک جی بی ریسرچ سنٹر کے ڈاکٹر شاہ زمان،ڈاکٹر شاہ زمان،ڈاکٹر میر ناصر قیوم،ڈاکٹر سرتارج،ڈاکٹر فرخ فیض ستی سمیت دیگر مقررین نے عالمی یوم خوراک کی اہمیت کو اٴْجاگر کرتے ہوئے کہاکہ آگاہی کے ساتھ ساتھ خوراک کی کمی کے اسباب جاننے کے لیے تحقیق لازمی ہے۔

تحقیق کے زریعے ہی اصل محرکات سامنا لائیں جاسکتے ہیں۔طلبائ کو خوراک کی قلت کے وجوہات جاننے کے لیے زیادہ سے زیادہ تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر اور دیگر مہمانان نے شعبہ ایگریکلچراینڈ فوڈ ٹیکنالوجی و محکمہ خوراک گلگت بلتستان کی جانب سے لگائے گئے اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں