لاک ڈاون ختم ہوتے ہی سیاحوں کی بڑی تعداد گلگت بلتستان کے خوبصورت اور دلکش مقاماتِ دیکھنے کے لئے پہنچ گئی

پیر 10 اگست 2020 12:50

لاک ڈاون ختم ہوتے ہی سیاحوں کی بڑی تعداد گلگت بلتستان کے خوبصورت اور دلکش مقاماتِ دیکھنے کے لئے پہنچ گئی
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2020ء) لاک ڈاون ختم ہوتے ہی گلگت بلتستان میں سیاحوں کارش بڑھ گیا۔ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد گلگت بلتستان کے خوبصورت اور دلکش مقاماتِ دیکھنے کے لئے پہنچ گئی۔جن مقامات میں سب سے زیادہ رش دیکھنے میں آ رہا ہے ان میں گلگت سے پینتیس کلومیٹر دوری پر واقع دلکش وادی نلتر بالا،ہنزہ،راما استور، دیوسائی، منی مرگ، چلم استور، بلتستان ڈویژن میں کچورہ لیک،شگر فورٹ جبکہ ضلع غذر میں وادی پھنڈر، شندوراور ضلع دیامر میں فیری میڈوز شامل ہیں۔

سیاحوں کی آ مد کے ساتھ اس شعبے سے منسلک کاروباری حضرات بھی نہایت خوش اور پر جوش نظر آ رہے ہیں۔قیصر عباس گلگت نلتر بالا میں ہوٹلنگ کے شعبے سے منسلک ہیں نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کافی عرصے کے بعد سیاح حضرات کی آمد شروع ہوئی ہے جن کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے اور امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ جاری ،ساری رہے اور کافی عرصہ سے پریشان حال کاروباری لوگوں کی مشکلات کم ہوں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف لاہور سے آئے ہوئے سیاح ذوالفقار نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلی دفعہ گلگت بلتستان کی سیر کے لیے آ یا ہوں،کورونا ذادہ ماحول اور حالات سے گزر کر جب یہاں پہنچے تو دل کو ٹھنڈک اور تمام تھکاوٹ دور ہونے کا احساس ہونے لگا ہے۔ہوٹل اور ٹرانسپورٹ مالکان سے شکوہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روم چارجز اور وین بکنگ کافی زیادہ وصول کی جارہی ہے۔یہی شکایت اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سیلم بٹ نے کی اور کہا کہ مقامی انتظامیہ کو بے لگام ہوٹل مالکان اور گاڑی مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہیے کیونکہ گلگت بلتستان کی طرف آ نے والے زیادہ تر سیاح حضرات کی یہی شکایت ہے۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں