چلاس کے کئی حلقوں میں خواتین عملہ نہ پہنچ سکا، ووٹنگ کا عمل تعطل کا شکار

چلاس میں گلگت اسمبلی کی نشست جی بی اے 15 دیامر 1 کے پولنگ اسٹیشنز پر خواتین عملہ نہ پہنچنے سے پولنگ تاخیر کا شکار، خواتین قطاروں میں کھڑی ووٹ ڈالنے کی منتظر

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 15 نومبر 2020 11:26

چلاس کے کئی حلقوں میں خواتین عملہ نہ پہنچ سکا، ووٹنگ کا عمل تعطل کا شکار
چلاس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 نومبر2020ء) چلاس میں گلگت اسمبلی کی نشست جی بی اے 15 دیامر 1 کے پولنگ اسٹیشنز پر خواتین عملہ نہ پہنچنے سے پولنگ تاخیر کا شکار، خواتین قطاروں میں کھڑی ووٹ ڈالنے کی منتظر ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 15 دیامر1 میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کے عمل میں تعطل کی شکایت موصول ہوئی ہیں، ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ خواتین پولنگ کا عملہ جلد پہنچ جائے گا، پتہ لگوا رہے ہیں کہ عملہ ابھی تک کیوں نہیں پہنچا ۔

دوسری جانب گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان نے متعدد پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کا عمل شفاف طریقے سے جاری ہے ۔ عوام کا جوش و خروش دیدنی ہے، شدید سردی میں بوڑھے، جوان اور عورتیں بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنز کا رخ کررہے ہیں ، پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث جی بی کے علاقے گانچھے میں قانون ساز اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 24 وادی سلتر و سیاچن کے پولنگ اسٹیشنز پر عملہ نہ پہنچ سکا جس کے باعث ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا ہے ۔

گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 1234 ہے جس میں سے مرد خواتین ووٹرز کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 362 ہے، 297 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 280 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ انتخابات میں 323 امیدوار آمنے سامنے ہیں ۔                                                                        

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں