ملک کا وہ ضلع جہاں 10 سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

اس علاقے میں 15 برسوں میں ایک قتل بھی نہیں ہوا، یہاں پولیس تو ہے لیکن تھانے ملزمان سے خالی ہی رہتے ہیں، علاقے میں دکانوں اور گھروں کو تالے بھی نہیں لگائے جاتے

muhammad ali محمد علی بدھ 5 مئی 2021 00:17

ملک کا وہ ضلع جہاں 10 سال سے کوئی جرم نہیں ہوا
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مئی2021ء) ملک کا وہ علاقہ جہاں 10 سال سے کوئی جرم نہیں ہوا، اس علاقے میں 15 برسوں میں ایک قتل بھی نہیں ہوا، یہاں پولیس تو ہے لیکن تھانے ملزمان سے خالی ہی رہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہنے والے پاکستان کا ایک علاقہ ایسا بھی ہے جو شاید ناصرف ملک کا بلکہ خطے کا بھی پرامن ترین علاقہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ امن و امان کی بہتر صورتحال کے حوالے سے مشہور گلگت ریجن کا ایک ضلع ایسا ہے جہاں برسوں سے کوئی جرم نہیں ہوا۔ اس ضلع کا نام گھانچے ہے۔ ضلع گھانچے کل 3 تحصیلوں پر مشتمل ہے، جبکہ اس کی کل آبادی 1 لاکھ 60 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ ضلع ناصرف ملک کا پرفضا ترین مقام ہے، بلکہ ملک کا سب سے پرامن علاقہ بھی ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع گھانچے میں گزشتہ 10 سال کے دوران کوئی سنگین جرم رپورٹ نہیں ہوا۔

یہ ضلع قتل و غارت سے مکمل طور پر پاک ہے، یہاں گزشتہ 15 برسوں میں قتل کی ایک واردات بھی رپورٹ نہیں ہوئی۔ یہ ضلع اتنا پرامن ہے کہ یہاں دکانوں اور گھروں کو تالے لگانے کا رواج بھی نہیں ہے۔ یہاں چوری اور لوٹ مار کی وارداتوں کا کوئی تصور نہیں اسی لیے اس علاقے کا رخ کرنے والے سیاح اپنی گاڑیاں اور ہوٹل کے کمروں کو تالے تک نہیں لگاتے۔مقامی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ رواں سال اب تک موصول ہونے والی شکایات کی تعداد صرف 4 ہے، یہ شکایات بھی اس نوعیت کی نہیں تھیں کہ مقدمہ درج کیا جائے۔

ضلعی پولیس حکام کے مطابق اس علاقے میں امن و امان کی مثالی صورتحال کی وجہ یہاں کے امن پسند لوگ ہیں۔ مقامی لوگ پرامن ہیں اور یہاں کبھی کسی سیاح نے چوری یا ڈکیتی کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کروائی۔ پولیس کے مطابق علاقے میں سنگین جرائم کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ کبھی کبھار لڑائی جھگڑے کے چھوٹے موٹے واقعات ہوجاتے ہیں لیکن لوگ انہیں تھانے اور عدالت سے باہر ہی آپس میں بیٹھ کر سلجھا لینا پسند کرتے ہیں۔ یہاں کے لوگ انتہائی پرامن ہیں کسی بھی معاملے کو بڑھانے کے بجائے صلح کرلینے کو ترجیح دیتے ہیں۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں