گلگت ،ْ شدید برفباری کے باعث 20 کان کن دو دن سے لاپتہ ،ْ امدادی آپریشن شروع نہ کیا جاسکا

بدھ 17 اکتوبر 2018 21:05

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) ہزارہ ڈویژن اور دیامر کے درمیان واقع بہسل نالے کی اوپری چوٹی پر شدید برف باری کے بعد قیمتی پتھروں کی کان میں کام کرنے والے 15 سے 20 مزدور دو دن سے لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے ابھی تک خاطر خواہ امدادی آپریشن شروع نہیں کیا جاسکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہزارہ ڈویڑن کے سیاحتی علاقے جلکھڈ اور دیامر کے سیاحتی علاقے گھٹی داس کے درمیان واقع بہسل نالے کی چوٹی پر قیمتی پتھروں کی کانیں ہیں جہاں ایک عرصے سے لوگ لیز پر یہ کام کرتے ہیں تاہم اچانک موسم کی خرابی کی وجہ سے چلاس سے تعلق رکھنے والے 15 سے 20 مزدورکان میں پھنس گئے ہیں جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق یہ لوگ ناراں اور بوڑاوئی کے درمیانی حصے میں پھنسے ہوئے ہیں،کمیونیکیشن ذرائع کی عدم دستیابی کی وجہ سے پھنسے مزدوروں سے رابطہ ممکن نہیں اور ناران بازار سے آگے شدید برف باری کی وجہ سے مدد کیلئے جانا ممکن نہیں ،ْ اس خطرناک صورت حال سے نمٹنے کا واحد حل ہیلی کاپٹر کے زریعے امدادی آپریشن ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ پھنسے ہوئے لوگوں میں 12 افراد مزدور ہیں جبکہ دیگر اپنی مویشیوں کے ساتھ پہاڑوں میں قیام کر رہے تھے۔

پھنسے ہوئے افراد کی تلاش کیلئے ضلعی حکومت تمام تر اقدامات کر رہی ہے ،ْجہاں تک گاڑی یا پیدل جانا ممکن تھا مقامی انتظامیہ وہاں تک پہنچ گئی ہے تاہم مزید آگے جانا ممکن نہیں ہے ۔فیض اللہ فراق نے کہا کہ مقامی آبادی اپنی مدد آپ کی تحت جدوجہد میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں مزدور پھنسے ہیں وہ علاقہ خیبر پختونخوا کی حدود میں آتا ہے ،ْ اس سلسلے میں کے پی حکومت کو بھی آگاہ کیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے سنیئر وزیر عاطف خان کے پرسنل سیکرٹری گل نواز نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ و دیگر حکام کو فوری امدادی آپریشن کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ،ْ پراونشل ڈیزاسٹر منجمٹ کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔پراونشل ڈیزاسٹر منجمنٹ کے ڈائریکٹر آپریشن شکیل خان نے بتایا کہ ہمارے پاس بھی ہیلی کاپٹر نہیں ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ سے درخواست کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں