ایڈیشنل چیف سکر یٹری گلگت بلتستان کی سربراہی میں پائیدار ترقی کے مقاصد پر سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول کے تحت ترقی کے متعدد اہداف کا حصول ہماری ترجیح ہے،پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو ممکن بنانے ،وسائل کو صحیح سمت میں مرکوز کرنے کیلئے خصوصی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے ترجیحات کو نمایاں کرنے ،خامیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی، بابر امان

پیر 11 فروری 2019 21:59

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) ایڈیشنل چیف سکر یٹری و سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات گلگت بلتستان بابر امان بابر کی سربراہی میں پائیدار ترقی کے مقاصد پر سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔سٹیئرنگ کمیٹی کے ممبران میں گلگت بلتستان کے مختلف محکموں کے سیکریٹریز سمیت سول سوسائٹی کے اراکین، شعبہ تدریس و تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور میڈیا کے نمائندے بھی شامل تھے۔

اجلاس کا مقصد گلگت بلتستان کے تناظر میں پائیدار ترقی کے اہداف کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری پلاننگ و ڈویلپمنٹ بابر امان بابر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول کے تحت ترقی کے متعدد اہداف کا حصول ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو ممکن بنانے اور وسائل کو صحیح سمت میں مرکوز کرنے کیلئے ان کے محکمے میں ایک خصوصی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے ترجیحات کو نمایاں کرنے اور خامیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکا کو محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکمل کئے جانے والے منصوبوں کی بہتر جانچ کے لیئے پراجیکٹ کی تکمیل کی رپورٹ (PC-IV) کا تصور ترقی کے منصوبوں کی نگرانی اور تشخیص کو فروغ دینے کے لئے متعارف کرایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد محکمہ منصوبہ بندی وترقیات گلگت بلتستان میں شماریاتی سیل (دفتر) کا قیام بھی عمل میں لایا جا ئے گا جس کے ذریعے قابل اعتماد اعداد و شمار کی دستیابی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ مربوط اور جامع اعداد و شمار کی روشنی میں پالیسیوں کی تشکیل میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی قیادت میں حکومت اپریل 2019 میں صوبے میں ڈونرز کانفرنس کے انعقاد کا ارادہ رکھتی ہے جس کی بدولت ترقی کے اہداف کے حصول کو ممکن بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کمیٹی کے ممبروں کو بتایا کہ صوبائی حکومت صحیح اور درست اعداد وشمار کی بنیاد پر پالیسی بنانے کیلئے قومی ادارہ شماریات کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ ان اعداد و شمار کی روشنی میں مربوط اور دور رس پالیسیاں تشکیل دی جاسکیں۔

انہوں نے کہا محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات پہلے سے ہی گلگت بلتستان کے صوبائی محکموں اور زیلی اداروں کے اشتراک سے کام کر رہا ہے تاکہ ان محکموں کے پاس موجود ڈیٹا کی روشنی میں ترجیحات کو واضح کرتے ہوئیاجتماعی کوششیں کی جا سکیں اور پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن ہوا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایم آئی سی ایس سروے 2016-17 تقریبا 25 اشاریوں پر مشتمل تھا. اجلاس میں SDG کی شریک کوارڈینیٹر مسز نجمہ فرمان نے سٹیئرنگ کمیٹی کو SDGs پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتا یا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان پر مشتمل پارلیمانی ٹاسک فورس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جو کہ گلگت بلتستان میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ضروری قانون سازی کرنے اور فنڈز کی فراہمی کے لییکام کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام اور پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کو SDGs کی روشنی میں جانچنے کے لیئے وڈیو نیوز ریلیز،رپورٹس تیار کیئے گئے ہیں۔ مشترکہ. اپنی پریزنٹیشن کے اختتام پر انہوں نے تجاویز بھی پیش کیں تاکہ درست اور جامع اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے میں محکموں کے استعداد کار کو مزید بہتر بنانے اور مربوط پالیسیوں کے نفاز کو ممکن بنایا جا سکے ۔

انہوں اس بات پر بھی زور دیا کہ ایک مربوط ایم آئی ایس کے زریعے مختلف محکموں کو اپنا ڈیٹا محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے ساتھ بروقت تبادلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ جس سے وسائل کے موثر استعمال کے لئے اندرونی نگرانی نظام کو مضبوط بنانے اور کم کارکردگی دکھانے SDG انڈیکیٹرز جانب وسائل کی تقسیم کو دوبارہ SDGs پرکی پیش رفت کو بہتر بنانے میں نہایت آسانی ہوگی۔

اجلاس کے اختتام پر سیکریٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بابر امان بابر نے کہا کہ ہم SDGs کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹ چیلنجوں سے نمٹنے میں جدید خیالات پیدا کرنے کے ترقی کے شعبے کے ماہرین کو بھی اس عمل میں شریک کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام محکموں کو حوصلہ افزائی کی کہ چیلنجوں کو حل کرنے میں SDGs یونٹ کے ساتھ خیالات کا اشتراک کریں. انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تناظر میں اور محدود مالی وسائل کی موجودگی کی بنا پر SDGs کی لوکلائزیشن کرنے کی بھی ضرورت ہے جس کی مدد سے مقامی ضروریات کی روشنی میں ترجیحات و اہداف کی راہ ہموار ہو سکے گی۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں