گورنر گلگت بلتستان کا وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز نہ روکنے بارے بیان حقائق کے منافی ،جھوٹ پر مبنی ہے،شمس میر

وفاقی حکومت نی(ن) لیگ کے جاری منصوبوں کیلئے بجٹ ایلوکیشن زیرو کردی ہے، گورنر گلگت بلتستان بیانات دینے کے بجائے ان اہم منصوبوں کیلئے فنڈز لائیں، صوبائی مشیر اطلاعات

جمعرات 21 مارچ 2019 22:56

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) صوبائی مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر گلگت بلتستان کا وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز نہ روکنے کے حوالے سے بیان حقائق کے منافی اور جھوٹ پر مبنی ہے،تحریک انصاف کی موجودہ وفاقی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی وفاقی حکومت کی جانب سے دئیے گئے منصوبے جن میں قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی میں طالبعلموں کیلئے لیپ ٹاپس ،مفت اعلیٰ تعلیم حصول کیلئے فنڈز ،کارگاہ تا داریل روڑ کی تعمیر ،میڈیکل کالج ، عطاء آباد پاور پراجیکٹ ، شگر تھنگ پاور پراجیکٹ، گواڑی پاور پروجیکٹ ،گلگت بلتستان کے سیوریج کا7 ارب کامنصوبہ سمیت دیگر مفاد عامہ کے منصوبے جو پی ایس ڈی پی میں منظور ہوچکے تھے ان سب منصوبوں کیلئے بجٹ ایلوکیشن زیروکردی ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر گلگت بلتستان بیانات دینے کے بجائے اپنی وفاقی حکومت سے ان اہم منصوبوں کیلئے فنڈز لائیں، گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ کو بھی وفاقی حکومت نے دو ارب روپے کا کٹ لگایا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے چار نئے اضلاع بنائے ہیں لیکن موجودہ حکومت نے شگر، نگر اور کھرمنگ سے پاسپورٹ آفسز ختم کئے جو ان علاقے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے۔

مشیر ؂ اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے کہاکہ گورنر گلگت بلتستان فنڈز کٹوتی کے حوالے سے جس دیدہ دلیری سے جھوٹ بول رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ انہوںنے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے کیونکہ بہت سارے منصوبے جوکہ سابق وزیر اعظم نوا زشریف کے دور میںفیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے تھے ان کو درکار فنڈز روک کر علاقے سے دشمنی کی انتہاء کی گئی اور یہ صرف بغض نواز شریف میں کی گئی ۔

مشیر اطلاعات نے کہاکہ زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر بیان بازی کیاجائے کیونکہ آج کے دور میں لفاظی کرکے عوام کو اندھیرے میں نہیں رکھا جاسکتا بلکہ انٹر نیٹ کے اس دور میں عوام پل پل کی خبروں سے باخبر رہتے ہیں ۔مشیر اطلاعات نے ایک بار پھر گورنر گلگت بلتستان کو ان کے آئینی عہدے کے تقدس کا خیال رکھنے کا کہتے ہوئے کہاکہ وہ عہدہ عطا کرنے والے کے ساتھ نمک حلالی کے بجائے گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد کا خیال رکھیں اور گلگت بلتستان مفادات کے تحفظ کی ترجمانی کریں نہ کہ اپنے نااہل وزیر اعظم کی گلگت بلتستان دشمنی کی ترجمانی کرے ۔

انھوںنے مزید کہاکہ سالانہ اے ڈی پی سے بھی 2 ارب روپے کی کٹ لگائی گئی ہے جو کہ براہ راست گلگت بلتستان دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مشیر اطلاعات نے کھلا چیلنج کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر فنڈز کٹوتی کے تمام ثبوتوں کیساتھ وفاق میں مقابلہ کریں گے اور ثابت کریں گے کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کاٹے گئے ہیں اور ان ترقیاتی منصوبوں کو نقصان پہنچانے کیلئے دانستہ غلطی کی گئی ہے ۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں