نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سٹیڈیز کے زیر اہتمام گلگت میں سیمنار منعقد

ڈیموگرافی، زچہ و بچہ کی بہتر صحت اور ہیلتھ سروے 2017-18 کے حوالے سے تفصیلات فراہم

جمعرات 18 جولائی 2019 16:08

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2019ء) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سٹیڈیز کے زیر اہتمام گلگت میں سیمنار منعقد ہوا،جس میں ڈیموگرافی، زچہ و بچہ کی بہتر صحت اور ہیلتھ سروے 2017-18 کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں 30 فیصد لوگ خاندانی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس تناسب کو مذید بڑھانے کی ضرورت ہے محدود بچوں سے ماں اور بچے کی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کے پیغامات عام کرنے کی اشد ضرورت ہے خواتین کو بااختیار بنانے اور انکے ساتھ روا رکھے جانے والے تعصبات کا خاتمہ ضروری ہے۔ ماہرین نے کہا کہ ملک میں آدھی سے کم خواتین اپنی صحت کے بارے میں فیصلہ نہیں کر سکتی جبکہ اس کا تناسب گلگت بلتستان میں کم ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین نے مزیدکہا کہ گلگت بلتستان میں 31فیصد خواتین کے ساتھ جسمانی تشدد ہوا جن میں سی78 فیصد خواتین نے اس بارے میں کسی سے ذکر نہیں کیا، منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروس حکومت پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کے ماہرین ڈاکٹر عائشہ شیراز، ڈاکٹر جی ایم عارف نے زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر سیمینار کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر محکمہ سوشل ویلفیئر غلام حسین ایڈوکیٹ تھے۔صوبائی وزیر نے ادارے کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایک صحت مند معاشرے کیلئے ماں اور بچے کاصحت مند ہونا ضروری ہے، اس موقع پر سیکرٹری سوشل سیکٹر ڈویلپمنٹ مومن جان ، کنٹری ہیڈ یو این ایف پی اے ڈاکٹر لینا موسی، پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کی سینیئر فیلو ڈاکٹر عائشہ شیراز، ڈاکٹر جی ایم عارف، میٹرنل ہیلتھ کیئر آف پاکستان کی سیدہ رابعہ ظفر و دیگر مقررین نے بھی شرکاء کو پروگرام کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں