گلگت بلتستان کے وکلاء کا پراسیکیوشن رولز میں ترمیم کے خلاف عدالتوں کابائیکاٹ

جمعہ 11 اکتوبر 2019 20:22

گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2019ء) گلگت بلتستان کے وکلاء نے پراسیکیوشن رولز میں ترمیم کے خلاف جمعہ کے دن عدالتوں کابائیکاٹ کیا۔. گلگت بلتستان بار کونسل کے اعلامیے کے مطابق وکلاء نے پراسیکیو شن رولز میں غیر قانونی ردو بدل اور محکمہ قانون کی جانب سے پیدا کردہ مسائل کے خلاف احتجاج کیا۔ ادھر گلگت بار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ہائی کورٹ بار ‘ بار کونسل ‘ ڈسٹرکٹ بار گلگت کے وکلاء سمیت ینگ لائرز نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری قانون گلگت بلتستان کی جانب سے پراسیکیوشن رولز میں ردو بدل کر کے وکلاء کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی بھر پور مذمت کی جاتی ہے اور اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈی ڈی پی ایس ‘ اور اے ڈی پی پی ایس کی پوسٹوں کو فی الفور ایف پی ایس سی کے ذریعے مشتہر کر وا یا جائے تاکہ اہل افراد بھرتی ہو سکیں ۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بنکنگ کورٹ ‘ نیب کورٹ ‘ فیملی کورٹ اور سروس ٹریبونل میں مستقل ججز نہ ہونے کی وجہ سے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے فوری ججز کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور انسداد دہشت گردی عدالت میں موجود دوسری اور خالی آسامی پر وکلا ء میں سے ججز کا تعین کیا جائے جبکہ تمام محکمہ جات میں لیگل ایڈوائزر اور اسسٹنٹ لیگل ایڈوائزر کی تعیناتی فوری عمل میں لائی جائے۔

دوسری جانب ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا بھی اجلاس ہوا جس میں چیف کورٹ اور سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان کے ججز کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں کیلئے سمری گورننس آرڈر 2018 ء کے تحت بھجوانے کے اقدام کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی17 جنوری 2019 ء کے فیصلے کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت گلگت بلتستان ‘ گورنر گلگت بلتستان اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئینی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی جو ڈیشل کمیشن کے ذریعے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے 17 جنوری 2019 ء کے دیئے گئے طریقہ کار کے تحت عمل میں لائی جائے ہائی کور ٹ بار کی قرار دا د میں کہا گیا ہے کہ اگر اس دفعہ بھی ججز کی غیر آئینی طور پر تعیناتی عمل میں لائی گئی تو وکلاء سپریم کورٹ آف پاکستان میں تو ہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے۔

ہائیکورٹ بار نے رولز میں ترمیم کو آئین ، قانون اور سپریم اپیلٹ کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دے دیا ہے۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں