قومی ادارے کے سربراہ پر الزامات‘ سینیٹر حاصل بزنجو کے خلاف درخواست دائر

ایڈیشنل سیشن جج گوجرانوالہ نے 8اگست کو طلب کرلیا‘طلبی کے نوٹس سیکرٹری سینٹ کے ذریعے بجھوائے گئے ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 2 اگست 2019 15:46

قومی ادارے کے سربراہ پر الزامات‘ سینیٹر حاصل بزنجو کے خلاف درخواست دائر
گوجرانوالہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 اگست۔2019ء) چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کے بعد قومی ادارے کے سربراہ پر الزامات عائد کرنے پر گوجرانوالہ کے ایڈیشنل سیشن جج طارق سلیم چوہان نے سینیٹر حاصل بزنجو کے خلاف دائر درخواست پر 8 اگست کو انہیں عدالت میں طلب کرلیا ہے. گوجرانوالہ کے قانون دان منظور قادر بھنڈر نے سینیٹر حاصل بزنجو کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے درخواست دائر کی تھی.

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سینیٹر حاصل بزنجو نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کے بعد قومی ادارے کے سربراہ پر الزامات عائد کئے‘ایڈیشنل سیشن جج طارق سلیم چوہان نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے سی پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی.

(جاری ہے)

عدالت نے سینیٹر حاصل بزنجو کو 8 اگست کو ان کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا جس کے لیے سیکرٹری سینیٹ اسلام آباد کو سینیٹر حاصل بزنجو کی عدالت طلبی کا نوٹس بھجوادیا گیا‘بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 8 اگست کے لیے ملتوی کردی.

خیال رہے کہ ایوانِ بالا میں اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے جمع کروائی گئی تحاریک عدم اعتماد پر گزشتہ روز خفیہ رائے شماری کی گئی تھی. اس سے قبل سینیٹ میں اکثریت ہونے کے باعث اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں 64 اراکین کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا جارہا تھا‘تاہم خفیہ رائے شماری کے نتیجے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، دونوں کے خلاف لائی گئیں تحاریک عدم اعتماد ناکامی سے دوچار ہوگئیں تھیں.

اجلاس کے بعد ایک صحافی نے سینیٹر حاصل بزنجو سے سوال کیا تھا کہ رات عشائیے میں آپ نے کہا تھا کہ آپ کو 64 اراکین کی حمایت حاصل ہے تو خفیہ رائے شماری کی نتیجے میں کم ہونے والے 14 اراکین کون ہیں؟ جس کے جواب میں سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا تھا کہ یہ جنرل فیض کے لوگ ہیں، جنرل فیض آئی ایس آئی کے چیف ہیں اور یہ ان کے لوگ تھے. یاد رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ سیاستدانوں کی جانب سے جمہوری اداروں میں مداخلت کا ذمہ دار قومی اداروں کو قرار دیا گیا ہو، اس سے قبل 2018 کے انتخابات میں بھی قومی اسمبلی کی موجودہ اپوزیشن جماعتوں نے اپنی شکست کا ذمہ دار قومی اداروں کو ہی قرار دیا تھا.

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے دیگر جماعتوں نے نیشنل پارٹی پاکستان کے صدر اور بلوچستان کے تعلق رکھنے والے سینیٹر میر حاصل بزنجو کو مشترکہ طور پر چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا تھا.

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں