ٹک ٹاک ویڈیو نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی

نہر اوجلہ میں ڈوبنے والا نوجوان 18 سالہ کلیم بٹ گوجرانوالہ کے پوش علاقے واپڈا ٹائون کا رہائشی ہے اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ نہانے نہر پر آیا تھا،کلیم بٹ ٹک ٹاک بنواتے ہوئے اچانک تیزلہروں کی نذر ہو گیا، ریسکیو

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 3 اگست 2020 16:11

ٹک ٹاک ویڈیو نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی
گوجرانوالہ (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-03اگست2020ء) ٹک ٹاک ویڈیو نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں پیش آنے والے اس واقع میں دسویں جماعت کا طالب علم نہر اوجلہ پر ٹک ٹاک بنواتے ہوئے پانی کی نذر ہو گیا۔ اس حوالے سے ریسکیو حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نہر اوجلہ میں ڈوبنے والا نوجوان 18 سالہ کلیم بٹ گوجرانوالہ کے پوش علاقے واپڈا ٹائون کا رہائشی ہے اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ نہانے نہر پر آیا تھا،کلیم بٹ ٹک ٹاک بنواتے ہوئے اچانک تیزلہروں کی نذر ہو گیا ہے۔

ریسکیو ٹیموں نے لاش کی تلاش کے لئے آپریشن شروع کر دیا ہے، لیکن نہر میں پانی کی لہریں تیز ہونے کی وجہ سے ابھی تک لاش مل نہیں سکی۔ حکام کے مطابق نہر اوجلہ کو بمبانوالہ ہیڈ سے بند کروا کر پانی کم بھی کیا جا رہا ہے تاکہ ریسکیو آپریشن میں مدد مل سکے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی اس طرح کے بے شمار واقعات سامنے آ چکے ہیں جن میں نوجوانوں نے ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے اپنی جان دے دی ہو۔

تاہم دوسری جانب پاکستان میں ٹک ٹاک کو بند کرنے کے حوالے سے بھی خبریں گردش کر رہی تھیں جس کے بعد ٹک ٹاک کو فائنل وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔ تاہم بعدازاں ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے اس وارننگ کا جواب بھی جمع کروا دیا گیا تھا۔ جواب دیتے ہوئے ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کی جانب سے کسی بھی غیر مناسب مواد کی بروقت شناخت کے لئے سروسز اور جدید حکمت عملی کا نفاذ کیا گیا ہے جبکہ معاشرتی اقدار کی خلاف ورزی کرنے پرسیکڑوں کی تعداد میں ویڈیوز ہٹائی گئیں اور آئی ڈیز کو بلاک کیا گیا ہے، قانون کی پاسداری کرنا کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ صارفین کو کںٹرولز، تجزیاتی سہولیات، اور رازداری کے اختیارات کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ بہت طریقے سے پلیٹ فارم کو استعمال کرسکیں، 98 فیصد سے زائد غیر مناسب ویڈیوز کو بروقت شناخت اور شکایت کے بعد ٹک ٹاک سے ہٹادیا جاتا ہے، گزشتہ برس پاکستان سے 37 لاکھ 28 ہزار 162 ویڈیوز کی شکایات ملیں جنہیں نشر کرنے سے نہ صرف روکا گیا بلکہ فوری ڈیلیٹ کیا گیا۔

یاد رہے کہ کچھ دن قبل ٹک ٹاک کو پاکستان میں آخری وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔ اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ بیگو اور ٹک ٹاک ایپ پر غیر اخلاقی مواد پھیلایا جا رہا ہے۔ان شکایات کا جائزہ لینے کے بعد پاکستانی قوانین کے تحت بیگو ایپ پر ملک میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جبکہ موبائل ایپ ٹک ٹاک کو آخری وارننگ جاری کی گئی تھی۔

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں