ہم انتخابات کیلئے تیار،حتمی فیصلہ اتحادی جماعتیں ہی کریں گی،وفاقی وزیرتوانائی انجینئر خرم دستگیر خان

ہفتہ 10 جون 2023 14:53

ہم انتخابات کیلئے تیار،حتمی فیصلہ  اتحادی جماعتیں ہی کریں گی،وفاقی وزیرتوانائی  انجینئر خرم دستگیر خان
گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جون2023ء) وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے 2019میں آئی ایم ایف سے بھیانک معاہدہ کیااوراس سے زیادہ بھیانک طریقے سے اس معاہدہ کوتوڑا ،حالیہ بجٹ میں سب سے بڑی مد7ہزارارب روپے کے قرضوں کی ادائیگی تھی،14ماہ گزرنے کے باوجوددوست ممالک پاکستان پراعتماد کرنے کوتیارنہیں ،سی پیک کومفلوج کرکے ملک وقوم پر ظلم کیاگیا ،اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن ملک کی بنیادوں کوکمزور کرنا درست نہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گیپکوہیڈکوارٹر میں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لئے گئے بھیانک قرضوں کی وجہ سے حکومت پاکستان کے پاس وسائل کی وسعت کم ہو گئی ہے،عمرانی حکومت کیلئے لیے گئے قرضوں کی وجہ سے بجٹ میں سب سے بڑی رقم قرضوں کی ادائیگی کی تھی اگرفضول قرضے نہ لیے جاتے تو یہ ادائیگی 7ہزارارب روپے کی بجائے 3ہزارارب ہوتی ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرتوانائی کاکہناتھا کہ عمران خان نے 2019میں آئی ایم ایف سے بھیانک معاہدہ کیااورپھر اسے مزید بھیانک طریقے سے توڑا،پی ٹی آئی دورمیں سی پیک کومفلوج کردیاگیا جوملک اورقوم کے ساتھ ظلم ہے،مزید ستم یہ کہ سی پیک کومفلوج کرنے کے بعد تھرکول پر بھی کام بند ہوگیا حالانکہ تھرکول پرکام کرکے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی تھی تھر کول پرکام شرو ع کردیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چین'امریکہ'ترکی'سعودی عرب سمیت تمام دوست ممالک کے ساتھ خارجہ تعلقات میں سنگین بگاڑپیدا کیا آج 14ماہ گزرنے کے باوجود ہمارے دوست ممالک حکومت پاکستان پراعتماد کرنے کوتیار نہیں۔ وفاقی وزیرکاکہناتھاکہ آئی ایم ایف سے معاہدہ میں تاخیر کی وجہ عمران خان حکومت کے پہلے دس ماہ تھے جوتباہ کن ثابت ہورہے ہیں۔ صوبائی حکومتوں نے منصوبہ بنایا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے کہ ہم اس حکومت کونہیں مانتے ،اختلافات ہوسکتے ہیں مگر ملک کے بنیادوں کوکمزور کرنا درست نہیں ۔

خرم دستگیرخان کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمہ کے بعد ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام چالونہیں ہوا ہے ،شہبازشریف حکومت نے سی پیک پردوبارہ کام شروع کروایا ۔الیکشن کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ انتخابات کا فیصلہ پی ڈی ایم اوراتحادی جماعتیں مل کرکریں گی اوران کا جوبھی فیصلہ ہوگا وہ آئین کے مطابق ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں الیکشن کیلئے سرمایہ رکھاگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں اسمبلی کی مدت 12اگست تک ہے اگر اسمبلی خودتحلیل ہوتی ہے تو 60دن اور اگر وزیر اعظم ایک دن پہلے خود تحلیل کریں تو 90روز میں الیکشن ہو جائیں گے ،ابھی تک 10نومبر تک ہی الیکشن کی پلاننگ ہے۔ان کاکہناتھا کہ تمام تر وسائل پاکستان کے عوام کیلئے ہیں معاشی چیلنجز سے بخوبی نمٹ لیں گے آنے والے دنوں میں عوام کو مزید ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے کاشتکاروںکو ٹیوب ویل کی سہولت فراہم کرنے کیلئے 68اگلے سال ارب روپے فراہم کرے گی اسی طرح آزادجموں وکشمیر کے صارفین کو بجلی کی مد میں اس سال 70ارب جبکہ اگلے سال80ارب روپے کا ریلیف دیاجائیگاسابقہ فاٹاکی عوام کے لئے اگلے سال 39ارب روپے کاریلیف فراہم کیاجائیگا ۔انہوں نے کہا کہ اہلیان کراچی کو بجلی کی مد میں بڑا ریلیف فراہم کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پچھلے سال سے اب تک بجلی کے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیا۔ ایران ،گوادرٹرانسمشن لائن مکمل کرکے چالوکی گئی ہے تھرسے مٹیاری 220کلومیٹرکی ٹرانسمشن لائن مکمل کرکے چالوکردی گئی۔ انہوں نے کہاکہ وہ صنعت کار جوسولر پینل،بیٹریاں انورٹر بناناچاہتے ہیں ان کیلئے خام مال کی امپورٹ ٹیکس فری کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ سے 30ارب ڈالر کانقصان ہوا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پونے چارسال میں ملکی قرضوں میں 90فیصداضافہ کیا ۔

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں