گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کیلئے چینی کاروباری اداروں سمیت چھ سے زائد کمپنیوں نے بولی جمع کر ادی

اتوار 7 اگست 2022 20:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2022ء) گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے چینی کاروباری اداروں سمیت چھ سے زائد کمپنیوں نے بولی جمع کر ادی ۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر (مینٹیننس آف ڈریجنگ) ندیم نے ویب سائٹ کو بتایا کہ بتایا کہ بولی کے عمل کا مقصد ڈی سلٹنگ آپریشن شروع کرنا ہے جس سے بحری جہاز اچھی طرح تیر سکیں۔

چینی اداروں سمیت چھ سے زائد فرموں میں سے بیلجیئم کی ایک کمپنی نے بھی درخواست جمع کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین کیوبک میٹر کے مطابق عمل کے پیمانے اور رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا جس کو گاد سے صاف کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ بجٹ2022-23میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی تقریباً 1 ارب روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی نے متعلقہ فیلڈ میں کافی تجربہ رکھنے والی فرموں یا ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے جو مالی طور پر درست ہیں اور نیویگیشن چینل کی مینٹیننس ڈریجنگ کے لیے مقررہ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق اہل ہیں۔ جی پی اے کے ڈائریکٹر میرین آپریشن کیپٹن گل محمد نے بتایا کہ ڈریجنگ کے عمل کے اخراجات ڈالر کے اتار چڑھائو، ایندھن کی لاگت اور لیبر چارجز سمیت کئی عوامل پر منحصر ہوں گے۔

انہوں نے اس تاثر کو دور کیا کہ بحری جہازوں سے نمٹنے کے لیے گوادر بندرگاہ کی فعالیت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ گوادر پورٹ نے اپنی 14.5 میٹر قدرتی آپریشنل گہرائی کھو دی ہے لیکن واضح کیا کہ گہرائی 11.4 میٹر تک کم نہیں ہوئی جیسا کہ دعوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتوں کے اندر گوادر بندرگاہ نے 11.6 میٹر کے ڈرافٹ والے جہاز کو آسانی سے سنبھال لیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آخری بار ڈریجنگ آپریشن 2015 میں ہوا تھا۔چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے عہدیدار نے کہا کہ بلاشبہ گزشتہ 7 سالوں میں کوئی بھی گندگی صاف کرنے کی سرگرمی نہیں ہوئی ہے۔ تاہم یہ دعوی کرنا سراسر زیادتی ہو گی کہ بندرگاہ کی گہرائی 14.5 میٹر سے گھٹ کر محض 11.4 میٹر رہ گئی ہے اور اس کے نتیجے میں مدر ویسلز کو سنبھالنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ کم تعدد کے ساتھ بندرگاہ میگا جہازوں کی برتھ اور پروسیسنگ جاری رکھتی ہے ۔ حال ہی میں دو بلک کیریئرز 11.6 میٹر کے ڈرافٹ کے ساتھ باو چھوان اور 10.9 میٹر کے ڈرافٹ کے ساتھ تیرا بھم اور 24,238 ٹن کے ڈیڈ ویٹ ٹن کے ساتھ گوادر بندرگاہ پر موثر طریقے سے برتھڈ ہوئے۔2015 میں سی او پی ایچ سی کے عمل میں آنے کے بعد سے گوادر پورٹ نے 366سے زیادہ بحری جہازوں اور کنٹینرز کی میزبانی اور ہینڈل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کے آخر تک رواں سال تیرا بھم، سی او ایس سی او لائنر کی فیڈر سروس جس کے ساتھ 12.4 میٹر کا ڈرافٹ برتھڈ تھا۔

متعلقہ عنوان :

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں