گوادر فری زون میں اب تک 30 کمپنیوں نے 474 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے،سرکاری ذرائع

اتوار 20 جنوری 2019 14:40

بیجنگ۔ 20 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2019ء) گوادر فری زون میں اب تک 30 کمپنیوں نے 474 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ بات سرکاری ذرائع نے اتوار کو ’’اے پی پی‘‘ کو بتائی۔ گوادر فری زون کو چینی کمپنی نے ڈویلپ کیا ہے، یہ گوادر کی بندرگاہ سے سات کلومیٹر دور واقع ہے۔ منصوبے کے تحت 2030ء تک اس زون کو مکمل کیا جائے گا۔ فری زون کو چار مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، اس کا پائلٹ پراجیکٹ پہلے سے مکمل ہے۔

293 ہیکٹر اراضی پر مشتمل فری زون میں ابتدائی طور پر 25 ہیکٹر اراضی کو بروئے کار لایا گیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں جس علاقے میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے وہاں پر بندرگاہ کے لیے صنعتیں قائم کی جائیں گی تاکہ کارگو کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس ایریا میں بنیادی ڈھانچہ، بزنس سنٹرز، تجارتی نمائشوں کے لیے ہال کی تعمیر، کولڈ سٹوریج اور ویئر ہائوسز کی تعمیر شامل ہے۔

گزشتہ سال کے آغاز میں ان تعمیرات کو مکمل کیا گیا تھا اور گزشتہ سال کے آغاز میں ہی یہاں پر پہلی بین الاقوامی ایکسپو کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ فری زون کی تعمیر کے بعد گوادر کا شہر مستقبل قریب میں خطے کا علاقائی تجارتی مرکز بن جائے گا۔ ابتدائی کام میں نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ کے ڈیزائن اور فزیبلٹی سٹڈی بھی شامل تھی جس کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

نئے ایئرپورٹ کی تعمیر کے بعد گوادر جو پاک چین اقتصادی راہداری فریم ورک کا اہم حصہ ہے بین الاقوامی ہوا بازی کے نقشے پر ابھر کر سامنے آئے گا۔ گوادر ایئرپورٹ میں بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، یہاں پر بڑے جہازوں بشمول بوئنگ اے 380 کی لینڈنگ اور ٹیک اپ کی گنجائش بھی ہو گی۔ پاکستان کے محکمہ شہری ہوابازی نے اس مقصد کے لیے 3 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کی ہے۔

یہ مقام موجودہ ایئرپورٹ کے شمال مغرب 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ نئے ایئرپورٹ کو بین الاقوامی سٹیٹس دیا جائے گا اور اسے اوپن سکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا۔ گوادر کے پہلے ایئرپورٹ میں بھی سہولیات کی فراہمی کی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گوادر پورٹ اور فری زون میں ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی پر بھی کام ہو رہا ہے، اس ضمن میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیمی ادارے رواں سال سے کام شروع کر دیں گے۔

اس مقصد کے لیے اراضی حاصل کرلی گئی ہے جبکہ ڈیزائن اور فزیبلٹی کو بھی حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ آئندہ چند ماہ میں چائنہ پاکستان فرینڈشپ ہسپتال کی تعمیر شروع ہو گی جس سے مقامی آبادی کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں مدد ملے گی، اسی طرح شہر میں پانی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے دو لاکھ گیلن یومیہ پانی کی فراہمی کے منصوبے پر بھی کام شروع ہو چکا ہے۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں