پسنی کے سمندرحدودمیں ٹرالرعملہ اورمقامی ماہی گیروں کے مابین جھگڑا ،کشتیاں ٹکرانے سے مقامی ماہی گیروں کی دوکشتیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:23

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2019ء) پسنی کے سمندرحدودمیں ٹرالرعملہ اورمقامی ماہی گیروں کے مابین جھگڑا ،کشتیاں ٹکرانے سے مقامی ماہی گیروں کی دوکشتیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں ،فشریزکے گشتی ٹیم کی ہوائی فائرنگ سے ٹرالرفرارہوگئے ،ٹرالرایک کشتی کے پانچ لاکھ روپے کی جال بھی کاٹ کراپنے ساتھ لے گئے ، مقامی ماہی گیروں میں تشویش کی لہردوڑگئی ،انتظامیہ اور فشریز حکام سے ٹرالرمافیاکے خلاف کاروائی کرنے کی اپیل کردی تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پسنی کے ساحل کنارے ’’بدوک‘‘ کے سمندری حدودمیں دن دہاڑے غیرقانونی طورپر مچھلیوں کے شکارپر معمورٹرالرکو ٹرالنگ کرنے سے منع کرنے پر ٹرالر عملے نے مقامی ماہی گیروں پر دھاوابول دیا اور ان پر سیسہ پھینک کر حملہ کردیااور اپنی لانچیں چھوٹی کشتیوں کے اوپر چھڑادیں جسکی وجہ سے مقامی ماہی گیروں کے دوکشتیوں کو نقصان پہنچا ماہی گیروں کے مطابق ٹرالرپسنی کے ساحل کنارے غیرقانونی طورپر مچھلیوں کی شکار کررہے تھے منع کرنے پر انہوں نے حملہ کردیا واقعہ کی اطلاع جب فشریزڈیپارٹمنٹ پسنی کی گشتی ٹیم کو اطلاع ملی تو انہوں نے ٹرالرکاگھیرائو کیا اور ہوائی فائرنگ کردی جس سے ٹرالرفرارہونے میں کامیاب ہوگئے ماہی گیروں کے مطابق ٹرالرایک مقامی ماہی گیرکے کشتی کی پانچ لاکھ روپے کے جال کاٹ کر بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں مذکورہ واقعہ کے بعد مقامی ماہی گیروں میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے اور وہ شدیدخوف وہراس کا شکار ہوچکے ہیں واقعے کے خلاف پسنی کے ماہی گیرتنظیموں کے عہدیداروں نے مقامی انتظامیہ سمیت فشریز کے مقامی افسران سے بھی ملاقات کی اور انہیں ٹرالرمافیاکے خلاف کاروائی کرنے کی اپیل کی ۔

متعلقہ عنوان :

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں